چیف سیکرٹری پنجاب نے توہین عدالت کے ریکارڈ ز بنادئیے

10 Dec, 2020 | 11:12 AM

Azhar Thiraj

ملک محمد اشرف : خاتون ٹیچر کو مستقل کرنے اور ساڑھے چھ سال کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ میں چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک اور سیکرٹری سکولز ڈاکٹر سہیل شہزاد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت، عدالت نے دونوں افسران سے وضاحت طلب کرلی۔


چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے، جسٹس شاہد وحید نے گرلز سکول گھوڑے شاہ کینٹ کی ایس ایس ٹی ظل ہماء کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے مشتاق مغل ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے سندھ سے ڈیپوٹیشن پر پنجاب میں محکمہ تعلیم جوائن کیا، ابھی تک پنجاب میں اس کو مستقل بنیادوں پر تعینات نہیں کیا گیا۔

ساڑھے چھ سال کی تنخواہیں بھی نہیں دی گئیں، مستقلی اور تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے چیف سیکرٹری کو درخواست دی مگر شنوائی نہ ہوئی، داد رسی نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے اس کی درخواست داد رسی کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوا دی اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت کے 23اکتوبر 2020 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جا رہی، درخواستگزار نے استدعا کی حکم عدولی پر چیف سیکرٹری پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو دونوں افسران سے ہدایات لے کر آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

دوسری جانب محکمہ بلدیات کے زیراہتمام ڈسپنسری میں تعینات ڈاکٹر کوترقی نہ دینے کا معاملہ پر ہائیکورٹ میں سیکرٹری بلدیات پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت  ہوئی ،عدالت نے سیکرٹری بلدیات ڈاکٹر ساجد محمود چوہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔


جسٹس جواد حسن نے جھنگ کے سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر حافظ محمد عبداللہ کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواستگزارکی جانب سےموقف اختیارکیاگیاکہ وہ پنڈی بیگ ضلع جھنگ میں رورل ڈسپنسری میں سینئر میڈیکل آفیسر تعینات ہیں۔ درخواستگزارکی جانب سے موقف اختیارکیاگیاکہ سینئر ہونےکےباوجودترقی نہیں دی گئی ۔ترقی نہ دینےکیخلاف سیکرٹری بلدیات کودرخواست دی۔شنوائی نہ ہونے پرہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

عدالت نےاس کی ریگولرکرنےکی درخواست دادرسی کیلئےسیکرٹری لوکل گورنمنٹ کوبھجوا دی ۔عدالت نےسیکرٹری بلدیات کوقانون کےمطابق زیرالتوادرخواست پر فیصلے کا حکم دیا ۔عدالت کے 27 اگست 2020 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جارہی ہے ۔درخواستگزارنےاستدعاکی کہ حکم عدولی پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔عدالت نےوکیل کاموقف سننےکےبعدسیکرٹری بلدیات سےجواب طلب کرتےہوئےسماعت ملتوی کردی۔

مزیدخبریں