( علی ساہی ) محکمہ ایکسائز کا ریکارڈ روم سے گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی چوری ہونے اور ایک ایک فائل پر عملے کی ملی بھگت سے متعدد گاڑیاں رجسٹریشن کی روک تھام کے لیے 2001 سے پہلے دفاتر میں پڑی لاکھوں فائلیں سکین کرنے کا فیصلہ، سکینگ کیلئے ایس اوپیز تیار کرکے موٹر رجسٹریشن اتھارٹیز کو بھجوادیے گئے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں ایکسائز کے دفاتر میں لاکھوں کی تعداد میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی فائلیں پڑی ہیں جو کہ خراب ہورہی ہیں جبکہ متعدد ریکارڈ رومز سے پرانی فائلیں چوری کرکے ان پر دوبارہ گاڑیاں رجسٹرڈ کرکے صوبے میں استعمال کی جارہی ہیں۔ ان تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ریکارڈ کو محفوظ بنانے کیلئے تمام فائلیں سکین کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسی حوالے سے ڈی جی ایکسائز کی جانب سے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جس نے سکینگ کیلئے ایس او پی تیار کرکے بھجوادیے ہیں۔ 2001 سے پہلے تمام فائلیں دفتر میں رکھی جاتی تھی اور صرف رجسٹریشن بک دی جاتی تھی 2001 کے بعد فائل اور بک دونوں مالک کے حوالے کی جاتی ہے۔
کمیٹی کی جانب سے تیار کردہ ایس او پیز کے مطابق جو بھی فائل سکین کی جائے گی پہلے موٹر رجسٹریشن اتھارٹی اس کو چیک کرے گی فائل پر سائن اور مہر لگائی جائے گی اس کے بعد سکین کرکے ریکارڈ ڈیجٹلائز کیا جائے گا۔