سٹی42: مظاہرین کے الٹی میٹم کے پیش نظر بنگلہ دیش کے چیف جسٹس عبیدالحسن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
چیف جسٹس عبید الحسن کو گزشتہ سال سپریم کورٹ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا اور احتجاجی تحریک کے لیڈر انہیں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے وفادار کے طور پر دیکھ رہے تھے حالانکہ احتجاجی تحریک کا ملازمتوں کے کوٹہ کی پالیسی ختم کرنے کا بنیادی مطالبہ سپریم کورٹ نے ہی ایک مقدمہ کی سماعت کر کے تسلیم کیا تھا۔
ڈھاکہ میں احتجاجی تحریک کے سینکڑوں مظاہرین نے سپریم کورٹ کا گھیراؤ کر لیا تھا اور انہوں نے چیف جسٹس عبیدالحسن کو استعفیٰ دینے کے لیے ایک گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
جمنا ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ بنگلہ دیش کی اعلیٰ ترین عدالت کے چیف جسٹس سپریم کورٹ کا گھیراؤ کرنے والے مظاہرین کے شدید دباؤ کے بعد "اصولی طور پر" مستعفی ہونے پر راضی ہوگئے،
عبید الحسن، جنہیں گزشتہ سال مقرر کیا گیا تھا اور انہیں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے وفادار کے طور پر دیکھا جاتا تھا، انہیں مظاہرین کی جانب سے ان کے استعفے کے مطالبہ اور میٹم کا سامنا کرنا پڑا ۔ بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے، وسیع تر بدامنی کا ایک حصہ بن گئے ہیں جس کی وجہ سے وزیراعظم حسینہ واجد کا اقتدار ختم ہوا اور اب بھی اکھاڑ پچھاڑ جاری ہے۔ احتجاجی تحریک کے نتیجے میں درجنوں پولیس افسران سمیت 450 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔
کہا جا رہا ہے کہ چیف جسٹس بنگلا دیش عبیدالحسن آج شام صدر سے ملاقات کے بعد اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس عبیدالحسن نے دونوں ڈویژن کے ججز کے ساتھ فل کورٹ میٹنگ طلب کی تھی۔ احتجاجی طلبا نے فل کورٹ میٹنگ بلانے کو "بغاوت" قرار دیا اور سپریم کورٹ کے محاصرہ کا اعلان کر دیا۔ سٹوڈنٹس کے احتجاج کے پیش نظر چیف جسٹس نے اجلاس ملتوی کر دیا اور مستعفی ہو نے کا فیصلہ کر لیا۔