سٹی42: پی ٹی آئی کے چیئرمین کی اہلیہبشری بی بی کی چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات ختم ہو گئی۔
ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں چئیرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے دوران بشریٰ بی بی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تین عدد شلوار قمیض، ٹوتھ پیسٹ اور فیس کریم دی۔
بشریٰ بی بی وکلاء کے ہمراہ اٹک جیل گئیں،جیل انتظامیہ نے بشریٰ بی بی کو چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دیدی۔ جبکہ ان کے ساھ جانے والے وکلا کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
نصف گھنٹہ ملاقات کےبعد بشری بی بی واپس روانہ ہو گئیں۔ انہوں نے ملاقات کےبعد میڈیاسے کوئی بات چیت نہیں کی ۔
ملاقات کے دوران سخت سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، جیل کی طرف جانے والے تمام راستوں کو مکمل طور پر سیل کرکے تمام علاقہ کو ریڈزون قراردےدیاگیا میڈیاکوکسی قسم کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی بیرئیرکےپاس موجود میڈیا نمائندوں سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی ۔
پی ٹی آئی وکلاء شیر افضل، نعیم پنجوتھا اور علی اعجاز کو اجازت نہ مل سکی،بشریٰ بی بی 4 گاڑیوں پر مشتمل قافلے کے ساتھ اٹک جیل پہنچیں، پولیس ناکہ پر گاڑیوں کو آدھے گھنٹے تک روکا گیا۔
وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ ملاقات کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے اجازت دیدی ہے۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
دوسری جانب القادر ٹرسٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن اور توشہ خانہ کیس میں اہم پیش رفت ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دوبارہ گرفتاری کی راہ ہموار ہوگئی،عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
احتساب عدالت نے عدم پیروی پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستیں خارج کردیں، اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی190 ملین پاؤنڈ کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ عمران خان پیش نہ ہوئے۔
دورانِ سماعت جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کے وارنٹ تو جاری نہیں ہوئے؟ تفتیشی افسر کہاں ہیں؟ ادھر کھڑے ہوجائیں، یہ کیس انکوائری ہے یا انویسٹی گیشن کی اسٹیج پر ہے؟اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ابھی گرفتارکرنے کےکوئی آرڈر نہیں ہیں۔
بشریٰ بی بی کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ یہ کیس اب انویسٹی گیشن میں تبدیل ہوگیا ہے جب کہ وکیل انتظار پنجوتھا نے کہا کہ مستقبل سےمتعلق کوئی ضمانت دے دیں۔
جج محمد بشیر نے کہا کہ نیب والے گرفتارکرلیتے ہیں تویہاں سے تو اچھاہی ہوگاناں، بشریٰ بی بی کو نیب نہ پکڑے، یہ نہ ہو کہ شام کو انہیں پکڑلیں۔عدالت نے 190 ملین پاؤنڈاسکینڈل کیس میں بشری بی بی کوگرفتارنہ کرنےکاحکم دیا ہے جبکہ سماعت کے دوران بشریٰ بی بی حاضری لگا کر عدالت سے روانہ ہوگئیں۔