ویب ڈیسک : اوگرا نےاگست کے لیے درآمدی ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا جبکہ ہر ماہ درآمد ہونے والی ایل این جی کی قیمت کا تعین کیا جاتا ہے۔
تفصیلات کےمطابق اوگرا نے اگست 2021 کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کا اطلاق یکم اگست سے 31 اگست تک ہوگا۔ سوئی ناردرن ایل این جی کی فی یونٹ قیمت میں 0.3015 ڈالر کا اضافہ کیا گیا ہے جب کہ سوئی سدرن ایل این جی کی قیمت میں0.3163 ڈالر فی یونٹ اضافہ ہوا ہے۔ سوئی ناردرن ایل این جی کی نئی قیمت13.2175 ڈالر فی یونٹ جب کہ سوئی سدرن ایل این جی کی نئی قیمت12.9549 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچ گئی ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کی تھی جس کے بعد سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.31 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچ گئی تھی۔
واضح رہے گزشتہ ماہ ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 9 روپے 58 پیسے فی کلو کا اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد ایل پی جی کا 11.8 کلو کا گھریلو سلنڈر 113 روپے 7 پیسے مہنگا ہو گیاتھا۔ اس کے علاوہ گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2002 روپے 07 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ جولائی میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 1889 روپے 57 پیسے کا تھا۔
دوسری جانب نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے ا جلاس میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گندم، چینی، خوردنی تیل، گھی، سبزیوں اور دالوں جیسی بنیادی ضروری اشیاء کے مناسب ذخائر کے ذریعے مارکیٹ میں مؤثر مداخلت بڑی اہم ہے جس سے ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری پر قابو پایا جا سکتا ہے، قیمتوں میں اضافہ کے خاتمہ کے لیے جہاں ضروری ہوا حکومت ضروری اشیاء کی مارکیٹ میں رسد کو بڑھائے گی تاکہ طلب اور رسد کے فرق کو ختم کیا جا سکے۔ پاکستان گندم، چینی اور دالیں برآمد کرنے والا ملک ہے، کورونا وائرس کی وباء کے باعث عالمی منڈیوں میں قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے جس کی وجہ سے بنیادی اشیائے ضروریہ کے تزویراتی ذخائر ضروری ہیں تاکہ روزانہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں کو مستحکم رکھا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو ہدایت دی کہ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت ویئر ہاؤسز اور اسٹوریج کی سہولتوں کے قیام کا لائحہ عمل مرتب کرکے تجاویز پیش کریں۔ سیکرٹری خزانہ نے ایس پی آئی کی ہفتہ وار صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی جس میں دوران ہفتہ 0.12 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، چکن، انڈوں، آٹا، پیاز اور ٹماٹر سمیت 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 23 میں استحکام رہا۔ این پی سی کے اجلاس میں عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کا جائزہ بھی لیا گیا جن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلہ میں رواں سال کے دوران عالمی منڈی میں چینی کی قیمت میں 44.4 فیصد، پام آئل 52.3 فیصد، سویابین آئل 78.8 فیصد اور گندم کی قیمت میں 18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔