بارش نے نکاسی آب کے حکومتی دعوے ڈبو دیئے

10 Aug, 2020 | 10:20 AM

Shazia Bashir
Read more!

شہر بھر سے (عفیفہ نصر،سعود بٹ،شاہد سپرا) بارش نے نکاسی آب کے حکومتی دعوے ڈبو دیئے، شہری سڑکوںپر خوار،90سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے۔صبح گرمی اور حبس کے بعد دوپہر کو ہونے والی بارش نے موسم توخوشگوار کر دیالیکن موسلادھاربارش سے شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا،شہر میں ہونے والی بارش نے انتظامیہ کے بڑے بڑے دعوئوں کی قلعی کھول دی.

شملہ پہاڑی پریس کلب اور دو موریہ پل ریلوے سٹیشن میں واٹر پونڈنگ کا راج رہا، نشتر ٹا ئون، لکشمی چوک کا علاقہ بھی  زیر آب آگیا،سرکلر روڈ، پرانی میوہ منڈی کے اطراف میں سیوریج کے ناقص نظام کی وجہ سے بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہوئی۔ موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں پانی میں پھنسنے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ پانی دکانوں اور گھروں میںگھس جاتا ہے ، تبدیلی سرکار نے صرف دعوے کئے مگر عملی طور پرکام کرنے سے قاصر ہے، نکاسی آب کیلئے بھاری مشینری کی بجائے واسا کے چند اہلکار شاہراہ پر نظر آئے جبکہ پانی میں ایمبولینسز کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ نشیبی علاقوں میں انتظامیہ کی کارکردگی صفر دکھائی دی۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ ہفتے بھی مسلسل بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ادھرشہر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے لیسکو کا سسٹم متاثر ہو گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ موسلا دھار بارش سے کمپنی کے نوے سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہوئی.

مسلسل بارش کی وجہ سے ٹرپ ہونے کی تعداد میں اضافہ ہوا، بارش کے دوران لائن سٹاف کو برقی لائنوں پر کام کرنے سے روک دیا گیا تاہم بارش کا سلسلہ رکنے پر بحالی کا کام شروع کیا گیا، موسلا دھار بارش کی وجہ سے افسروں کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری کئے گئے، لیسکو چیف مجاہد پرویز چٹھہ کے مطابق بجلی بندش کی صورت میں افسر بحالی کام کی مانیٹرنگ کریں اور صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں۔

مزیدخبریں