عمران یونس: پنجاب فوڈ اتھارٹی کا ملاوٹی دودھ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن، مصطفی آباد ٹول پلازہ پر ناکہ بندی کر کے 17300 لیٹرمضر صحت دودھ تلف کرلیا گیا۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کا لاہورمیں ناقص دودھ کےخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، مصطفی آباد ٹول پلازہ پر ناکہ بندی کر کے 17300 لیٹرمضر صحت دودھ تلف کرلیا گیا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ 11 دودھ بردار گاڑیوں میں موجود 22 ہزار 500 لیڑ دودھ کی چیکنگ ہوئی، ٹیسٹ فیل ہونے پر 17 ہزار 300 لیٹر دودھ تلف کر دیا گیا، دودھ کی ایل آر انتہائی کم، یوریا اور پانی کی ملاوٹ پائی گئی، آلودہ پانی اور کیمیکلز کی ملاوٹ سنگین جرم ہے۔
شیر ربانی، علی، التوکل، تاج دین، اکرم گجر، ابوسفیان، المدینہ ملک شاپس اور دودھ بردار گاڑی میں موجود ناقص دودھ تلف کیا گیا۔ مقبول ملک شاپ، شرافت اور بی ایم ملک شاپ کو مزید بہتری کے لیے اصلاحی نوٹسز جاری کیے گئے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق جدید موبائل ٹیسٹنگ لیب میں چیکنگ کے دوران تلف کیے گئے دودھ کی ایل آر انتہائی کم اورپانی کی ملاوٹ پائی گئی,قوانین کے مطابق دودھ کی مقدار اور گاڑھے پن میں اضافے کیلئے کیمیکلز، پاؤڈر اور پانی کی ملاوٹ سنگین جرم ہے۔ ملاوٹی دودھ کا استعمال متعدد بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
یاد رہے کہ چند ہفتوں پہلے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے وزیر اعظم عمرن خان کو بریفنگ دینے کے لیے بنائی گئی رپورٹ میں اہم انکشاف سامنے آیا تھا کہ پنجاب میں ملاوٹ شدہ دودھ پینے والے اضلاع کی فہرست تیار کر لی گئی ہے اور پنجاب کے10 اضلاع کے شہری ملاوٹ شدہ دودھ پینے پرمجبور ہیں.
لاہوریئے ملاوٹ شدہ دودھ پینے میں پہلے نمبر آگئے ہیں اور ملاوٹ شدہ دودھ کی فہرست میں راولپنڈی، بہاولپور، گوجرانوالہ کےشہری شامل ہیں۔ مظفر گڑھ ،چنیوٹ، سرگودھا، ملتان ، اور اوکاڑہ میں بھی ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت جاری ہےاور وزیر اعلی کے اپنے ضلع میں بھی شہری ملاوٹ شدہ دودھ پی رہےہیں.