(یاور ذوالفقار)کورونا وائرس کےباعث اپوزیشن لیڈرقومی اسمبلی شہباز شریف احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئےجبکہ حمزہ شہبازکو بھی جیل حکام نےاحتساب عدالت میں پیش نہیں کیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف اوراُن کے بیٹے حمزہ شہبازکے خلاف الگ الگ الزامات پرریفرنسز کی سماعت ہوئی،آشیانہ ہاوسنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی جگہ ان کے نمائندے محمد نواز ایڈووکیٹ پیش ہوئے،سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد بھی عدالت میں پیش ہوئے,قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کرونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے اپنے خلاف ریفرنس کی سماعت کیلئے احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ حمزہ شہباز کو بھی جیل حکام نے احتساب عدالت میں پیش نہیں کیا.
عدالت نےاسی ریفرنس کےایک دوسرے شریک ملزم بلال قدوائی کی بریت کی درخواست پر وکلا کو آئندہ بحث کے لئےطلب کرلیا،دوسری جانب احتساب عدالت نےنیب کوحمزہ شہبازکے خلاف غیر قانونی اثاثےبنانےکےالزام میں جلد ریفرنس دائرکرنےکی ہدایت کی،عدالت نےحمزہ شہباز کےچوڈیشنل ریمانڈ میں توسیع کردی، احتساب عدالت نےحمزہ شہبازکے خلاف رمضان شوگرملزریفرنس پربھی ملتوی کردی، احتساب عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہبازکے خلاف تمام ریفرنسز پرکارروائی 23 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ آشیانہ اقبال سکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے شریک ملزم نےضمانت کیلئےلاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،بسم اللہ انجینئرنگ کےشاہد شفیق نےاشتر اوصاف اورامجد پرویز ایڈووکیٹس کی وساطت سےضمانت کی درخواست دائرکی گئی تھی،جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ بسم اللہ انجینئرنگ اور سپارکوکنسٹرکشن پرجوائنٹ وینچرکےذریعےآشیانہ اقبال پراجیکٹ کاغیرقانونی ٹھیکہ لینےکا الزام لگایا گیا ہے۔
آشیانہ اقبال سکینڈل کی انکوائری شروع ہونےسےپہلے بسم اللہ انجینئرنگ کا ٹھیکہ منسوخ کردیا گیا تھا،جبکہ مرکزی ملزمان سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منظور ہوچکی ہے،درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ دو سال سے گرفتارہیں لیکن ٹرائل ابھی ابتدائی مراحل میں ہے،قانون کےمطابق جب ٹرائل تاخیرکا شکار ہوتوملزمان کو قید نہیں رکھا جاسکتا،دخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ضمانت بعد از گرفتاری منظورکرکےرہا کرنےکا حکم دے۔