گھریلو ناچاقی اورعدم برداشت کے باعث خاندانی نظام تباہ

10 Apr, 2019 | 03:06 PM

Shazia Bashir

سٹی42: لاہورمیں علیحدگی کےمقدمات دائر کرنے کی شرح میں ریکارڈ اضافہ، دو ماہ میں پانچ سو بچے والدین میں سے ایک کی شفقت سے محروم ہو گئے۔

معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت، ذہنی ہم آہنگی نہ ہونا اورغربت سمیت دیگر مسائل نے مضبوط خاندانی نظام کی جڑوں کوکھوکھلا کردیا ہے، تشدد اورگھریلو تنازعات میں روز بہ روز ہونے والےاضافے کے باعث نوبت عیلحدگی اورطلاق تک جا پہنچتی ہے۔ میاں بیوی کی ناچاقیوں میں بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، سول کورٹ میں ایک درجن سے زائد فیملی عدالتیں کام کر رہی ہیں جہاں پرگھریلو ناچاقیوں کے کیس دائر کیے جاتے ہیں، روزانہ پندرہ سے بیس دعوے خلع کے، بچوں کے حصول اورگارڈین شپ کے کیسزدائرکیےجا رہےہیں۔

ہر دعوے میں یہی موقف اختیار کیا گیا کہ گھرکا اور بچوں کا خرچا مانگنے پرتشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، سائلین کا کہنا ہےکہ گھر کے بڑوں نےبھی اب توجہ کم کردی اور اولاد کوان کے رحم وکرم پرچھوڑ دیا ہے۔ وکلاکا کہنا ہے کہ جھگڑوں میں سب سےزیادہ بچے متاثر ہوتے ہیں، لوگوں میں برداشت کا مادہ ختم ہو چکا ہے۔

ضرورت اس امرکی ہےکہ والدین علیحدگی اختیار کرنے سے پہلے بچوں کو مدنظرضروررکھیں کہ ان کی لڑائی جھگڑے سےان کے بچوں کا مستقبل تباہ ہوجائےگا۔

مزیدخبریں