ملک اشرف: نوازشریف پرجوتا پھینکنے کے کیس سے دہشتگردی دفعات ختم کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت، لاہورہائیکورٹ نےحکومتی درخواست پرتینوں ملزمان حافظ منور، عبدالغفور اور محمد ساجد کو2مئی کیلئے نوٹس جاری کر دیا۔
سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق جسٹس سردارمحمد شمیم خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے حکومتی اپیل پرسماعت کی۔ محکمہ پراسیکیویشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل خرم خان نے موقف اختیارکیا کہ جامعہ نعیمہ میں ایک تقریب کےدوران ملزمان حافظ منور، عبدالغفور اورمحمد ساجد نے سابق وزیراعظم نوازپرجوتا پھنکا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: لاہور میٹرو بس پر نیب کا شکنجہ سخت، 8 دن میں ریکارڈ طلب
جس سے وہاں خوف وہراس پھیلا، ملزم نے جس جرم کا ارتکاب کیا وہ انسدادہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔ ملزم کےمقدمہ میں انسدادہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں لیکن اے ٹی سی کورٹ نے انہیں ختم کردیں اورکیس دوسری عام عدالت کو منتقل کردیا جہاں سے ملزموں کی درخواست ضمانتیں منظورہوچکی ہیں۔
یہ لازمی پڑھیں: چوہدری شجاعت اور چوہدری ظہیر الدین کے درمیان غلط فہمیاں دور ہونے لگیں
ڈپٹی پراسکیوٹرجنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ اے ٹی سی کے نوازشریف پرجوتا پھیکنے کےمقدمہ سے انسدادہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے فیصلے کوکالعدم اورملزمان کےمقدمہ میں انسدادہشت گردی دفعات برقراررکھنے کاحکم دیا جائے۔