سٹی42: وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے پی ٹی آئی کے جلسہ میں قانون کے خلاف تقریریں کرنے والے ک تمام افراد کو گرفتار کرنے کے لئے بڑے پیمانہ پر کارروائی کی ہے۔ اس کارروائی کے دوران پی ٹی آئی کے چئیر مین بیرسٹر گوہر ،شیر افضل مروت اور سعیب شاہین کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ کئی دوسرے تقریریں کرنے والے رہنماؤں کی تلاش میں سرگرداں ہے۔
گوہر خان اور شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا۔شعیب شاہین کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ عمرایوب اور زرتاج گل کو بھی گرفتار کیا جائے گا، تاہم علی محمد خان پارلیمنٹ ہاؤس سےروانہ ہوگئے ہیں اور پولیس کی جانب سے انہیں گرفتارنہیں کیا گیا۔
کل کے جلسہ میں قانون کے خلاف باتیں کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کےلیے پولیس اب بھی پارلیمنٹ ہاؤس کےباہر موجود ہے۔ شہر کی کئی سڑکوں پر پولیس نے ناکہ بندی کر رکھی ہے اور آنے جانے والی گاڑیوں کو چیک کیا جا رہا ہے۔
بیرسٹر گوہر کی گرفتاری سے قبل ان کے ساتھ شیخ وقاص اکرم، صاحبزادہ حامد رضا، زین قریشی اور شاہد خٹک بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود تھے۔
اس وقت پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے ہیں۔ڈی چوک، نادرا چوک، سرینا اور میریٹ کے مقام سے ریڈ زون کو سیل کردیا ہے۔ ریڈ زون میں داخلے اور باہر جانےکے لیے صرف مارگلہ روڈ کھلا ہے۔
شیرافضل مروت کو نئے قانون کے تحت قواعدوضوابط کیخلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا، ان کو پولیس سے تصادم کے مقدمے میں گرفتارکیا۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے مطابق جلسے میں موجود پنجاب کی قیادت کےخلاف بھی کریک ڈاون شروع ہونےکا امکان ہے۔ اس ضمن میں مقدمہ اسلام آباد میں درج ہے، اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کو مطلوبہ افراد کی فہرست اور ان کے خلاف درج مقدمات کے متعلق باضابطہ طورپر آگاہ کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات 3 تھانوں میں درج کیے گئے ہیں، مقدمات اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر2024کے تحت درج کیے گئے، مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، توڑ پھوڑ اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔ یہ مقدمات تھانا نون اور تھانا سنگ جانی میں درج کیےگئے ہیں۔
بیرسٹر گوہر، عمرایوب، زرتاج گل، عامر مغل، شعیب شاہین، شیر افضل مروت مقدمات میں نامزدہیں جبکہ سیمابیہ طاہر اور راجہ بشارت سمیت 28 مقامی رہنما بھی مقدمات میں نامزد ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج مقدمے کے متن کے مطابق پولیس نے روٹ کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکا جس پر کارکنوں کی جانب سے پتھروں اور ڈنڈوں سے پولیس پرحملہ کیا، مقدمے کے مطابق پولیس نے شیلنگ کی اور موقع سے 17 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔