سٹی42: زور کا دھماکہ ہوا اور میری آنکھ کھل گئی۔ نیند سے جاگنے کے بعد ادھر ادھر دیکھا تو سب کچھ ٹھیک تھا۔ دھماکہ کہاں ہوا؟ اوہ شاید میں نے کوئی خواب دیکھا تھا؟ کچھ سال پہلے ممکن ہے کہ دھماکے کی آواز سن کر جاگنے کے بعد کسی دھماکے کے آثار نہ پا کر متعلقہ لوگ اسے کسی خواب کا شاخسانہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہوں لیکن اب ایسا نہیں۔ اب جدید طبی سائنس کی ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ زور دار دھماکہ کی آواز سن کر جاگ جانا جبکہ دھماکہ کہیں نہ ہوا ہو، یہ کسی خواب کا نتیجہ نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک خاص بیماری ہے جسے " ایکسپلوڈنگ ہیڈ سینڈروم (ای ایچ ایس)" کہا جاتا ہے۔
آپ کے ساتھ تو کبھی ایسا نہین ہوا کہ آپ نیند کی آغوش میں ہوں اور اچانک دھماکے کی آواز سے آنکھ کھل جائے مگر یہ دھماکہ حقیقت میں کہیں نہ ہوا ہو۔ آپ کچھ لمحے پریشان رہیں پھر اس دھماکے کو کوئی بھول جانے والا خواب سمجھ کر فراموش کر دیں۔
اگر ایسا ہے تو اس طرح کے واقعات کو فراموش مت کیجئے بلکہ فکر کیجئے، ممکن ہے کہ آپ ایکسپلوڈنگ ہیڈ سینڈروم (ای ایچ ایس) کا شکار ہیں۔ یہ بے خوابی کا ایک پراسرار مرض ہے جس کے بارے میں ہنوز بہت کم معلومات موجود ہیں۔
ایکسپلوڈنگ ہیڈ سینڈروم (ای ایچ ایس)بےخوابی کی بیماری پیراسومنیا کی ایک قسم ہے۔ پیراسومنیا کی دیگر اقسام میں سلیپ پیرالاسس یعنی نیند میں جسمانی اعضا کا حرکت نہ کرنا، مائکولونک یا نوکٹرنل سیپازم یعنی سوتے وقت ایسا محسوس ہونا جیسے آپ گہری کھائی میں گر رہے ہیں شامل ہیں۔
تاریخ کو کنگھالیں تو پتہ چلے گا کہ ڈاکٹروں نے کم از کم سنہ 1876 میں ای ایس ایچ کی تشخیص کی تھی اور فرانسیسی فلاسفر رینے ڈیسکارٹی کو بھی یہ مرض تھا۔
یہ بات دلچسپ ہے کہ ڈیڑھ صدی سے اس مرض سے آشنا ہونےکے بعد بھی طبی ماہرین اس کے متعلق کم جانتے ہیں۔
اس مرض کے مریض سونے کے دوران سب سے زیادہ شکایات ایک زور دار دھماکہ محسوس کرنے یا سننے کی کرتے ہیں۔
ای ایچ ایس سینڈروم کے دوران سنائی دینے والی آواز کی نوعیت ہر دفعہ مختلف بھی ہو سکتی ہے جیسا گولی چلنے کی آواز، زور سے دروازہ بند ہونے کی آواز یا کسی کے چیخنے کی آواز۔
آواز جیسی بھی ہو مگر اہم بات یہ ہے کہ یہ ہمیشہ بہت مختصر وقت جیسا کہ چند سیکنڈز یا اس سے بھی کم کے لیے سنائی دیتی ہے، بہت اونچی ہوتی ہے اور کسی بیرونی ذریعے سے نہیں آ رہی ہوتی۔