ویب ڈیسک : پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی اچانک گرفتاری کے بعد پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے ڈر سے پی ٹی آئی کی لیڈرشپ واپس پارلیمنٹ ہاؤس آ گئی ۔
مروت کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی لیڈرشپ نے باہر آنے سے انکار کر دیا، پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر، زین قریشی ، وقاص اکرم واپس پارلیمنٹ آ گئے ، صاحبزادہ حامد رضا اور شاہد خٹک بھی واپس پارلیمنٹ ہاوس پہنچ گئے ۔ پارٹی قیادت نے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کو بھی پارلیمنٹ ہاوس میں طلب کر لیا۔
پی ٹی آئی ممبران اسمبلی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کی کوشش کی ، تاہم سپیکر ایاز صادق کا فون بند ملنے پر اراکین تشویش میں مبتلا ہوگئے۔
عامر ڈوگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ شیر افضل مروت کی گرفتاری پر آواز اٹھائے۔ جس پر صحافی نے جواب دیا کہ ہم تو دلال ہیں، ہمیں تو وزیراعلی دلال کہتے ہیں۔ عامر ڈوگر نے کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی گوہر ایوب نے صحافیوں کو دلال کہنے پر غیر مشروط معافی مانگی ہے میں بھی آپ سے معافی مانگتا ہوں ۔
زرتاج گل پارلیمنٹ ہاؤس سے نکلنے میں کامیاب ہو گئیں، زرتاج گل سکیورٹی لگنے سے پہکے پارلیمنٹ ہاوس سے نکل گئی تھیں ۔
پولیس کے مطابق مزید پانچ گرفتاریوں کا امکان ہے۔