سٹی 42: توشہ خانہ ٹو کیس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل کر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کو منتقل ہو گیا، احتساب عدالت نےپی ٹی ئی کے بانی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس اسپشل جج سنٹرل کو منتقل کر دیا ۔ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر مزید سماعت بھی سپیشل جج سنٹرل اسلام آباد کو منتقل کر دی۔
احتساب عدالت کے جج نے پیر کے روز نیب کے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران اس کیس کے دائرہ اختیار کے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جسے تین گھنٹے بعد سنایا گیا۔ سماعت کے دوران آبزرویشن دیتے ہوئے جج نے کہا کہ کیس کرپش ایکٹ کابنتا ہے، میری نظر میں یہ جرم بنتا ہے، نئے نیب قانون کے مطابق موجودہ ریفرنس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
حتساب عدالت اسلام آباد کے تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس ایف آئی اے کو منتقل کیا جائے۔ نیب ترامیم کے تحت 500 ملین سے کم کے مقدمات نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔ توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں مال مقدمہ کی قیمت 500 ملین سے کم ہے۔
پیر کے روز توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے کیس کی سماعت کی۔ نیب نے عمران خان کے خلاف نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو مؤقف اختیار کیا کہ اب اس ریفرنس کو اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیب ترامیم کی سپریم کورٹ سے بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے کیونکہ اس ریفرنس میں کرپشن کی مالیت نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی بلکہ یہ ایف آئی اے کا کیس بنتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر کا کہنا تھاکہ نیب ترامیم بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ کیس بنتا ہی نہیں، نیب ترامیم بحالی کےبعدیہ کیس بنتاہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جو قانون ہے اس کے تحت جرم بنتا ہی نہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے۔
نیب نے نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا۔
احتساب عدالت نے حکم دیاکہ نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت کی درخواستیں متعلقہ عدالت ہی سنے گی، نئے توشہ خانہ کیس کی سماعت 10ستمبر کو متعلقہ عدالت کرے گی۔
گزشتہ توز عمران خان نے نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا سہارا لے کر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے رعایت مانگ لی اور اپنی بریت کی درخواست دائر کی تھی۔ نیب ترامیم کو خود بانی پی ٹی آئی نے خلافِ آئین قرار دے کر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور سپریم کورٹ سے کیس ہار کر اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کر انہوں نے احتساب عدالت سے بریت مانگی۔اب اسی نیب ترمیم کی وجہ سے نیب نے اس کیس کو دوسری عدالت منتقل کروا دیا ۔
احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ بریت پر سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کی تھی۔