ویب ڈیسک : رواں سال مون سون بارشوں کے باعث پنجاب میں 123 شہری جاں بحق اور 317 زخمی ہوئے جبکہ 292 گھر بھی متاثر ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات کے پیش نظر پی ڈی ایم اے کی فلڈ الرٹ فیکٹ شیٹ جاری کر دی گئی جس میں مون سون بارشوں کی صورتحال، دریاؤں، بیراجز اور ڈیمز میں پانی کی سطح بارے اعداد و شمار شامل ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق اموات آسمانی بجلی، کرنٹ لگنے، کچے گھر اور بوسیدہ عمارتوں کے گرنے سے ہوئیں، مون سون بارشوں کے باعث 106 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ معمول کی سطح پر ہے، دریائے سندھ، چناب، راوی، ستلج اور جہلم میں پانی کا بہاؤ معمول کی سطح پر ہے جبکہ ہل ٹورنٹس میں بھی پانی کا بہاؤ معمول پر ہے۔
منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 84 فیصد، تربیلا میں 100 فیصد جبکہ ستلج، بیاس اور راوی پر قائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 60 فیصد تک ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ حکومتی پالیسی کے مطابق متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت کی جا رہی ہے جبکہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے، سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی مالی معاونت بھی یقینی بنائی جائے گی۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے مزید بتایا کہ ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں سیلاب سے متاثرہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے اقدامات بھی جاری ہیں، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی تک ریلیف آپریشن جاری رہے گا، پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں 24 گھنٹے صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کے پیش نظر تمام محکمے ہمہ وقت الرٹ ہیں، عوام الناس سے التماس ہے کہ موسم برسات میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، کچے مکانات اور بوسیدہ عمارتوں میں ہرگز رہائش پذیر نہ ہوں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ خراب موسم میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے دور رہیں اور ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر کال کریں۔