حقانی نیٹ ورک رہنماؤں کے نام بلیک لسٹ سے نکالے جائیں، طالبان کا مطالبہ

9 Sep, 2021 | 05:46 PM

 ویب ڈیسک :افغان طالبان نے امریکا سے حقانی نیٹ ورک کے رہنماؤں کے نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اسلامی امارت کا حصہ ہے۔
افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے یہ کہنا کہ اسلامی امارت کی کابینہ کے کچھ اراکین اور جلال الدین حقانی کے خاندان کے کچھ افراد اب بھی ہدف پر ہیں، دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ یادرہے نئی افغان حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ طالبان حکومت کے چند ارکان پر امریکا کو تشویش ہے۔طالبان حکومت کے عبوری سربراہ محمد حسن اخوند اقوام متحدہ کی پابندیوں کی لسٹ میں اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی ایف بی آئی کی بلیک لسٹ میں ہیں۔افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کا یہ موقف نہ صرف دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ نہ امریکہ اور نہ ہی افغانستان کے مفاد میں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ محترم حقانی صاحب کا گھرانہ اسلامی امارات کا حصہ ہے اور ان کا کوئی الگ نام یا تنظیم نہیں۔ اسی طرح دوحہ معاہدے میں امارت اسلامی کے تمام عہدیدار بغیر کسی استثنیٰ کے امریکا کے ساتھ بات چیت کا حصہ تھے۔طالبان نے مطالبہ کیا کہ ان کے نام اقوام متحدہ اور امریکہ کی بلیک لسٹ سے نکالنے چاہییں۔

مزیدخبریں