ویب ڈیسک: عدالت نے ٹک ٹاکر عائشہ اور اس کے ساتھی ریمبو کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست خارج کردی۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں مینار پاکستان میں ہراسانی کا شکار ہونے والی ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اور اس کے ساتھی ریمبو کےخلاف اندارج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج اعجاز گوندل نے اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نےعدم پیروی پر درخواست خارج کرتے ہوئے نمٹا دی۔
اندراج مقدمہ کی درخواست میاں توصیف احمد کی جانب سے دی گئی تھی۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے دوست ریمبو کے خلاف تھانہ شاہدرہ میں درخواست دی۔ تاہم تھانہ شاہدرہ ایس ایچ او نے ملزمہ اور اس کے ساتھی کے خلاف کارروائی نہیں کی۔
درخواست میں مزید کہا گیا ٹک ٹاکر خاتون اور اس کا ساتھی پلان کے ساتھ مینار پاکستان گئے، پولیس ہماری درخواست پر مقدمہ درج نہیں کر رہی۔ عدالت سے درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت ٹک ٹاکر خاتون اور اس کے ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔
ادھر عائشہ ٹک ٹاکر کیس کے ملزموں کی پیشی کے موقع پر ان کے والدین بھی ملاقات کیلئے کچہری آئے ہوئے تھے اس موقع پر ایک ملزم افتخار اپنی ماں کو دیکھ پر جذبات پر قابو نہ نہیں رکھ سکا ۔ملزم اپنی ماں کے پاؤں میں گر گیا اور اپنی ماں کے ہاتھ اور پاؤں چومتا رہا۔ ملزم افتخارنے اپنی والدہ سے کہا ’’ماں میں نے صرف تمہیں بتانا ہے کہ میں بے گناہ ہوں دنیا کی پروا نہیں۔
میری رہائی کیلئے دعا کرنا نہ جانے کس جرم کی سزا ملی ہے کہ اس کیس میں گرفتار ہوا،ضلع کچہری میں ملزمان اور والدین ک کی ملاقات کے دوران جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے ۔ملزمان کا کہنا تھا وہ بے گناہ ہیں ان کا چہرہ واقعہ کی ویڈیو میں نہیں ہے۔ خاتون نے شناخت میں غلطی کی ہمیں رہا کیا جائے۔