ویب ڈیسک: بلوچستان میں کنڈملیر ساحل کے قریب نیا جزیرہ ابھر آیا۔ ماہرین کا کہنا ہے ایسے جزیرے پانی میں جغرافیائی ردوبدل کے باعث وجود میں آتے ہیں، بیشتر ایسے جزیرے کچھ عرصہ بعد دوبارہ غائب ہوجاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں اورماڑہ اور کنڈملیر ساحل کے قریب چھادم کے مقام پرنیا جزیرہ بن گیا۔ جزیرہ بڑے رقبے پر محیط ہے۔ ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم خان کہتے ہیں کہ یہ جزیرہ 2000 اور 2010 میں بھی نمودار ہوچکا ہے۔ ایسے جزیرے گہرے پانیوں میں جغرافیائی ردوبدل کے باعث وجود میں آتے ہیں جو کچھ عرصے بعد ہی غائب ہوجاتے ہیں۔
معظم خان کا کہنا ہے کہ جزیرہ بننے سے سمندری حیات کو زیادہ نقصان نہیں ہوگا۔ جزیرے کا بننا ایک خصوصی ارضیاتی ایونٹ ہے۔ اس جزیرے میں لیتھیئم گیس بہت زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے۔لیتھیئم اتنی زیادہ ہے کہ اگرجزیرے پر جلتی تیلی پھینکی جائے تو آگ لگ سکتی ہے۔
ماہرِ ارضیات عدنان خان نے سٹی نیوز نیٹ ورک سے گفتگو میں بتایا کہ یہ جزیرہ زیرِ زمین پلیٹوں کی حرکت کے باعث وجود میں آیا۔ کند ملیر میں 28نومبر 1945 کو زلزلے کے بعدسونامی آچکا ہے۔ یہ جزیرہ اُس مقام سے 15سے 20 ناٹیکل میل کے فاصلے پر ہے جبکہ کندملیر کا ساحلی مقام کراچی سے 41 کلومیٹر دور ہے۔