فرنیچر کاریگر محمد افضل کو اُجرت مانگنا مہنگا پڑ گیا

9 Sep, 2020 | 05:57 PM

Shazia Bashir

 ذیشان صفدر: کوٹ لکھپت کے رہائشی 50 سالہ فرنیچرکاریگر محمد افضل کو فرنیچر شوروم مالک سے پیسے مانگنا مہنگا پڑ گیا۔ محمد افضل پیسے مانگنے گیا تو شوروم مالک نے تین گھنٹے تشدد کیا۔ گلبرگ پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج نہ کرنے پر محمد افضل نے فرنیچر کاریگروں کیساتھ مل کر احتجاج کیا ۔

تفصیلات کے مطابق  پچاس سالہ فرنیچر کاریگر محمد افضل کو اُجرت مانگنا مہنگا پڑ گیا۔فرنیچر شوروم کے مالک سے محمد افضل پیسے لینے گیا تو شوروم مالک نے چھترول کروا دی ۔متاثرہ شخص نے سٹی فورٹی ٹوکےدفتر کے باہر کوٹ لکھپت کے فرنیچر کاریگروں کیساتھ ملکر پولیس اور فرنیچرشوروم کےمالکان کیخلاف احتجاج کیا۔

متاثرہ شخص نے بتایا کہ ہفتے کی شام کو میں سیون اپ چوک میں موجود ابو محمد فرنیچر شوروم کے مالک کے پاس پیسے مانگنے گیا تو فرنیچر شوروم کے مالک نے آدمی بلوا کر تین گھنٹے تشدد کروایا۔جب گلبرگ پولیس تھانے میں رپورٹ کروانے گئے تو پولیس نے الٹا میرے بھائی پر ایف آئی آر درج کردی۔متاثرہ شخص نے پولیس پر بااثر پارٹی سے ملی بھگت کا انکشاف بھی کیا۔


مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئےکہاکہ فرنیچر مالکان پہلےبھی کاریگروں پر تشددکرچکے ہیں۔معاملےوزیراعلی اوروزیر اعظم معاملے کا نوٹس لیں اور متاثرہ شخص کو انصاف مہیا کیاجائے۔

مزیدخبریں