(جنید ریاض) لاہورسمیت صوبہ بھرمیں خستہ حال سرکاری سکولوں کی سنی گئی، پنجاب حکومت نے سکولوں کی مرمت اور تعمیر نو کے لیے فنڈ جاری کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ خزانہ پنجاب نے ضلعی ایجوکیشن اتھارٹیز کو 3 ارب 20 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیئے، لاہور سمیت صوبہ بھر میں اضافی کلاس رومز سمیت مِسنگ فسلیٹیز کےلیے بھی فنڈ جاری کیے گئے ہیں، لاہور کے سرکاری سکولوں میں سہولیات اور خستہ حال کلاس رومز کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں، جبکہ نئے کلاس رومز کی تعمیر کے لیے 58 لاکھ، خستہ حال عمارتوں کے لیے 3 کروڑ 52 لاکھ روپے اور سکولوں کی اپگریڈیشن کے لیے بھی تین کروڑ روپے سے زائد کے فنڈ جاری کر دیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب لاہور کے مختلف علاقوں میں کرایہ کی عمارتوں میں سو نئے سکول قائم کرنے کا منصوبہ التواء کا شکار ہوگیا، کرایہ کی بلڈنگ میں سکول کھولنے کی شرائط سخت ہونے کے باعث ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی شہرمیں سو بلڈنگز حاصل ہی نہیں کرسکی، بلڈنگز کا حصول ممکن نہ ہونے کے باعث رواں سال 100 نئے سکول شروع نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، منصوبے کے تحت نئے سکولوں کا آغاز یکم اپریل 2019 سے کیا جانا تھا۔
ذرائع کے مطابق 50 فیصد حاصل کی گئی عمارتوں کے مالکان کو بھی کرایوں کی ادائیگی نہیں کی جاسکی۔مالکان کرایہ کے حصول کیلئے ایجوکیشن اتھارٹی کے آفس کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔
واضح رہےکہ وفاقی وزیر تعلیم نے کورونا وبا کے باعث 23 مارچ سے بند تعلیمی ادارے 15ستمبرسے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کردیا، پہلے مرحلے میں 15ستمبر کو ثانوی و اعلیٰ ثانوی سکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھول دی جائیں گی۔ اس کے بعد حالات کا مزید جائزہ لے کر 23 ستمبر سے مڈلسکول اور آخر میں 30ستمبر کو پرائمری سکول بھی کھول دیئے جائیں گے۔