(قیصرکھوکھر) آئی جی پنجاب کی تبدیلی کے بعد پنجاب پولیس میں اعلیٰ افسران کےتبادلے زیرغور ہیں،متعددافسران کی تبدیلی کے لئے ہوم ورک شروع کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی تبدیلی کے بعد اب پنجاب پولیس میں بڑے پیمانے پر اعلیٰ افسران کےتبادلے زیرغور ہیں۔اس حوالے سے ورکنگ شروع کر دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی راؤ سردار علی ، ایڈیشنل آئی جی طارق مسعود یاسین اور ایڈیشنل آئی جی اظہر حمید کھوکھرکا تبادلہ زیرغور ہے۔
اسی طرح ایڈیشنل آئی جی کیپٹن (ر) ظفر اقبال اورایڈیشنل آئی جی بی اے ناصر کا تبادلہ بھی زیر غور ہے۔ڈی آئی جی سیدخرم علی کے تبادلے کا بھی قوی امکان ہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نےپولیس افسران کے تبادلے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے انعام غنی کو آئی جی پنجاب پولیس تعینات کردیا، موجودہ آئی جی پولیس شعیب دستگیر کو تبدیل کر کے وفاقی سیکرٹری نارکوٹیکس ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔ انعام غنی پولیس سروس کے 17 ویں کامن سے تعلق رکھتے ہیں وہ پنجاب میں ایڈیشنلُ آئی جی آپریشنز اور ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب تعینات تھے۔
وہ ڈی پی او صوابی، ڈی پی او کرک اور ایس ایس پی پشاور خدمات انجام دے چکے ہیں ان کا تعلق کے پی کے سے ہے اور وہ گریڈ اکیس کے پولیس افسر ہیں۔وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی سفارش پر انعام غنی کو آئی جی پنجاب پولیس تعینات کیا گیا ہے۔
قبل ازیں نئے آئی جی کےلئے وزیر اعظم نے نام مانگ لئے تھے،سابق آئی جی کلیم امام، عامر ذولفقار اور انعام غنی کے نام زیرِ غور تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے رویے سے ناراض تھے۔گزشتہ روزسی سی پی او شیخ عمرنے سٹی فورٹی ٹو سےخصوصی گفتگو کرتےہوئےکہاکہ انکی تعیناتی بارے پراپیگنڈا کیاجارہا ہے،وہ صرف قانون کے مطابق چلیں گے۔