فریحہ بتول: پاکستانی کے اور امپورٹڈ ہاتھ سےبنےقالینوں کی 40 ویں سالانہ نمائش لاہور کے فلیٹیز ہوٹیل میں شروع ہو گئی۔
نمائش میں کارپٹ ایسوسی ایشن کےچیئرمین عتیق الرحمان کے علاوہ پاکستانی اور بین الاقوامی مہمانوں کی بڑی تعداد نےشرکت کی۔
نمائش میں پاکستانی دستکاروں کی مہارت اورورثے کو اجاگر کیا گیا۔ نمائش میں مختلف روایتی ڈیزائنزاور ہاتھ سےبنے قالینوں کا مجموعہ پیش کیا گیا۔
نمائش میں پاکستانی دستکاری کوفروغ دینے کے40سال مکمل ہونے کا جشن منایا گیا۔
نمائش میں پاکستانی اور غیر ملکی کارپٹ مینوفیکچررز اور ہاتھ کے بنے کارپٹس کے ماہرین نے اظہار خیال کیا۔
پاکستان کی نواب کارپٹس انڈسٹری کے مالک نے سٹی42 سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد نے ایرانی ہینڈ وون کارپٹس کی صنعت سے متاثر ہو کر یہاں اعلیٰ کوالٹی کے ہاتھ سے بنے "ڈبل ناٹ کارپٹ" بناتے ہیں. ہمارے آرٹسٹ کارپٹ میں مصوری کے اعلیٰ نمونے بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہاتھ سے بنا گیا کارپٹ مہنگا ضرور ہوتا ہے لیکن یہ ایک آرٹسٹک اثاثہ ہے، آج جس قیمت پر خریدتے ہیں آپ کا بیٹا پوٹا اس سے دس گنا زیادہ قیمت پر پرانے پیس کو فروخت کرے گا۔
نمائش میں ہاتھ سے بنے خوبصورت قالین، نمدے اور طغرے سینکڑوں کی تعداد میں رکھے گئے ہیں۔