سٹی42: ٹاٹا سنز کےاعزازی چیئرمین رتن ٹاٹا کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں ممبئی کے ایک اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز نے بدھ کو دو ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔
صنعتکار رتن ٹاٹا نے اس ہفتے کے شروع میں خود بتایا تھا کہ انہیں عمر سے متعلقہ صحت کی حالتوں سے متعلق معمول کے طبی معائنہ کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اب ذرائع کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ان کی حالت مزید بگڑ گئی ہے اور انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔
ٹاٹا انڈسٹریز کی مالک ٹاٹا فیملی کے سینئیر موسٹ رکن رتن ٹاٹا نے گزشتہ پیر کو اپنے ایکس پر ایک پوست میں اپنی صحت سے متعلق افواہوں کو مسترد کیا تھا۔ انہوں نے ان میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ وہ شدید بیمار ہیں۔ انہوں نے کہا تھا، "پریشان ہونے کی کوئی وجہ نہیں، میں اچھے موڈ میں ہوں۔" انہوں نے کہا کہ ان کا باقاعدہ میڈیکل چیک اپ جاری ہے۔ انہوں نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ غلط معلومات پھیلانے سے گریز کریں۔
رتن ٹاٹا ہندوستانی صنعت کی ایک ویژنری شخصیت ہیں۔ وہ 1991 میں بھارت کے سب سے بڑے کارپوریٹ گروپوں میں سے ایک ٹاٹا سنز کے چیئرمین بنے اور 2012 تک ٹاٹا گروپ کی قیادت کی۔ ان کی قیادت میں، ٹاٹا گروپ نے عالمی سطح پر توسیع کی، ٹیٹلی، کورس اور جیگوار لینڈ روور جیسی بڑی کمپنیوں کو حاصل کیا، ٹاٹا کو گھریلو کمپنی سے عالمی کمپنی میں تبدیل کیا۔ 2023 میں ان کی دولت کا اندازہ 3800 کروڑ بھارتی روپے لگایا گیا تھا۔
نینو کار سے الیکٹرک کار تک
رتن ٹاٹا کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے دنیا کی سب سے سستی کار ٹاٹا نینو لانچ کی۔ اس کار کو بھارت کی ابھرتی ہوئی مڈل کلاس میں بہت پذیرائی ملی۔ رتن جی نے اس سستی ترین کار پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ مستقبل کے رجحانات کو ٹھیک ٹھیک سمجھتے ہوئے بھارت میں الیکٹرک کار سازی کے پلانٹ کی بھی بنیاد رکھ دی۔ ابتک ٹاٹا اپنی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ الیکٹرک کاریں انڈیا میں فروخت کر چکی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ رتن ٹاٹا کا ویژن پیچھے موجود نہ ہوتا تو ٹاٹا کی ٹرن آراؤنڈ حکمت عملی اتنی سہولت کے ساتھ رو بہ عمل نہیں آسکتی تھی، کیونکہ ان کی نئی نسل کی کاروں اور SUVs کی مارکیٹ کی مانگ ہر وقت کی بلند ترین سطح پر تھی جب ٹاٹا موٹرز نے 2018 میں اگست کے پہلے ہفتے اعلان کیا کہ وہ سانند گجرات میں اپنی مینوفیکچرنگ سہولت کے منصوبوں کو مزید آگے بڑھائیں گے۔ یہ فیکٹری اصل میں نینو کار کے لیے مختص کی گئی تھی اور ٹاٹا کے مغربی بنگال میں سنگور سے باہر نینو کی تیاری کے منصوبے کا حصہ تھی۔ اس منصوبے کی ترنمول کانگریس کی لیڈر بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے شدید مخالفت کی تھی۔ یہ پلانٹ نریندر مودی (اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلیٰ) کی جانب سے سانند میں رتن ٹاٹا کو جگہ کی پیشکش کے بعد وجود میں آیا، جو آٹوموٹو مینوفیکچرنگ کا مرکز بننے کے راستے پر تھا۔
کچھ سالوں کے دوران نینو کی فروخت میں کمی آئی تو ٹاٹا موٹرز نے اس سہولت سے باہر ٹاٹا ٹیاگو اور ٹیگور کی پیداوار شروع کی۔ 2018 تک، فیکٹری نے اپنے قیام کے بعد سے 4.5 لاکھ سے زیادہ کاریں تیار کیں اور یہ ٹاٹا موٹرز کے بینر کے تیزی سے پھیلنے والے پلانٹس میں سے ایک بن گیا۔ کمپنی فی الحال اپنے ماڈیولر فن تعمیر کے منصوبوں کی نقشہ سازی کر رہی ہے اور اپنے پروڈکٹ کے توسیعی منصوبوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی مسافر گاڑیوں کی تیاری کو پونے اور سانند کے درمیان تقسیم کرے گی۔
رتن ٹاٹا کا گجرات کا پلانٹ 1100 ایکڑ اراضی پر قائم ہے اور یہ رتن جی کے پھیلاؤ کے متعلق ویژن کا ثبوت ہے۔ 2010 میں، سانند کی یہ بہت وسیع فیکٹری صرف ایک ہی ماڈل کی تیاری کے لیے قائم کی گئی تھی لیکن آج، یہ پلانٹ نہ صرف ٹیگور اور ٹیاگو کا معیاری اندرونی دہن والا ورژن بناتا ہے بلکہ ٹیگور کے الیکٹرک ورژن بھی تیار کرتا ہے جو EESL کے حصول کے تحت حکومت کو فراہم کیے جا رہے ہیں۔ بعد میں یہ پلانٹ Tata Motors کی Tiago EV سے شروع ہونے والی مزید ٹاٹا الیکٹرک گاڑیوں کے لیے گراؤنڈ زیرو بن گیا۔ ایک لچکدار اسمبلی لائن کی بدولت جو 190 سے زیادہ روبوٹ استعمال کرتی ہے، پلانٹ آج نینو، ٹیاگو اور ٹیگور ماڈل تیار کرتا ہے جو 150 گاڑیوں کے امتزاج کے ساتھ 21 مختلف قسموں پر مشتمل ہیں۔ یہ انجن بھی تیار کر رہا ہے - Revotron 1.2L - پیٹرول (مینوئل اور آٹو ٹرانسمیشن)، Revotorq 1.05L - ڈیزل، 624 CC، MPFI - پیٹرول (مینوئل اور آٹو ٹرانسمیشن) اور 1.2 NGTC - پیٹرول (دستی اور آٹو ٹرانسمیشن)۔
رتن ٹاٹا نے عالمی آئی ٹی لیڈر بننے کے لیے گروپ کی آئی ٹی کمپنی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز کو بڑھایا۔
ٹاٹا فیملی نے سٹیل بنانے سے بزنس کا آغاز کیا تھا اور اب وہ درجنوں صنعتوں میں کام کر رہے ہیں جن میں کنزیومر پروڈکٹس، بجلی بنانے، ہوٹیلز سے لے کر ہر طرح کی گاڑیاں بنانے کے کام شامل ہیں۔
رتن ٹاٹا نے 2012 میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، لیکن بعد میں انہیں ٹاٹا سنز اور ٹاٹا موٹرز اور ٹاٹا اسٹیل سمیت دیگر گروپ کمپنیوں کا اعزازی چیئرمین نامزد کیا گیا۔