سٹی42: اڈیالہ جیل کے سابق سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو آج سینئیر سول جج کی عدالت میں جسمانی ریمانڈ کیلئے پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزم کو 3روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کی تحویل میں دے دیا۔ اینٹی کرپشن کی جانب سے محمد اکرم کے10روزہ جسمانی ریمانڈ استدعا کی تھی۔
اینٹی کرپشن نے 5اکتوبر کو سابقہ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ محمد اکرم کو سینئر سول جج خدا یار کی عدالت میں پیش کیا گیا۔محمد اکرم سابق ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کے اغواء کا مقدمہ تھانہ صدر بیرونی میں درج ہے اور بازیابی سے متلعق درخواست ہائیکورٹ کے راولپنڈی بنچ میں زیر سماعت ہے۔
اڈیالہ جیل کے سابق سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو اینٹی کرپشن شیخو پورہ نے کی گرفتار کیا اور ان کے گھر والے ان کے"گم" ہونے کا رونا روتے رہے۔ محمد اکرم کے گھر والے کہتے ہیں کہ انہین تو پتہ ہی نہیں کہ اکرم کس جرم میں گرفتار ہے اس لئے انہوں نے اس کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا اور ہائی کورٹ میں درخواست دی۔ ،بازیابی سے متعلق کیس لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ میں زیر سماعت ہے، آئی جی جیل خانہ جات بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
اہلیہ محمد اکرم ککی اہلیہ بضد ہیں کہ عدالت نے 11 اکتوبر کو محمد اکرم کی بازیابی سے متعلق درخواست پر دوبارہ سماعت کرنی ہے، اگر اسے کسی جرم میں گرفتار کیا گیا، کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے تو ہم سے چھپایا گیا ہے۔ محمد اکرم کے خلاف اگر مقدمہ درج کیا گیا ہے تو ہمیں ضرور بتایا جانا چاہیئے۔