ہریانہ اسمبلی الیکشن میں ونیش پھوگٹ نے نشست جیت لی

9 Oct, 2024 | 12:06 AM

 سٹی42: ونیش پھوگٹ پہلوان نے سیاست کے اکھارے میں پہلے دنگل میں ہی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی کے پہلوان کو چاروں شانے چِت کر دیا۔

بھارت کی ہریانہ سٹیٹ کے الیکشن میں اولمپئین ریسلر خاتون ونیش پھوگٹ نے جولانہ  کے انتخابی حلقہ میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار یوگیس بیراگی کو چھ ہزار ووٹوں سے شکست دے دی۔
 سابق پہلوان اور موجودہ سیاستدان ونیش پھوگٹ  نریاستی الیکشن سے ایک ماہ پہلے ہی سیاست مین آئی تھیں اور اپوزیشن کی کانگرس پارٹی میں شامل ہو کر اس کے ٹکٹ پر جولانہ انتخابی حلقہ سے الیکشن لڑ رہی تھیں۔ ان کی انتخابی مہم کے دوران نوجوانوں ، عورتوں اور کسان گھرانوں نے انہین کھلے دل کے ساتھ خوش آمدید کہا، انہوں نے گرجتے برستے سیاستدانوں جیسی تقریریں کیں اور  ہریانہ میں کھیل سے لے کر عورتوں کی ترقی، کسانوں کے مسائل کے حل اور دیگر اہم ایشوز پر جم کر اپنا نیریٹو پیش کیا جسے کم از کم جولانہ حلقہ کے عوام نے پذیرائی بخشی جس کا اظہار آج ووٹوں کی گنتی میں ونیش کی جیت کی صورت مین ہو گیا۔ جوولانہ حلقہ میں بی جے پی کے یوگیش بیراگی پرانے کھلاڑی ہیں اور انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی روایتی سیاست کے تمام حربے اس الیکشن میں آزمائے جن میںعورت ذات پر رکیک حملے بھی شامل تھے لیکن پبلک نے فیصلہ ونیش پہلوان کے حق میں سنایا۔ 

ایک اونچی داؤ پر لگی جنگ اور انتخابی سیاست میں اپنی پہلی دوڑ میں، اولمپین ونیش پھوگٹ نے ہریانہ کی جولانہ سیٹ کے لیے سابق آرمی کیپٹن یوگیش بیراگی کے خلاف، 6,015 ووٹوں سے کامیابی  تک پہنچنے میں گنتی کے دوران کئی موڑ آئے۔   ابتدائی رجحانات کی پیش گوئی کی جا رہی ہھی  کہ ونیش پھوگٹ آگے ہوں گی۔ ۔ تاہم، ECI کے ووٹ مارجن کے انکشاف کے فوراً بعد، یوگیش بیراگی، بی جے پی امیدوار پھوگٹ کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ کیپٹن یوگیس بیراگی کی برتری تھوڑی دیر تک قائم رہی، پھوگٹ  دوبارہ ٹاپ پر آ گئی۔ 

2024 کے پیرس اولمپکس سے ان کی واپسی کے بعد پھوگٹ نے سیاست کے اکھاڑے مین قدم رکھا اور بمشکل ایک مہینے میں ہی شاندار کامیابی حاصل کر لی۔

ونیش  کی کزن ببیتا پھوگٹ، جو ایک پہلوان بھی ہیں،  انہوں نے 2019 میں چرخی دادری سے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا اور  ناکام ہوئی تھیں۔ 

پھوگٹ  بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے ساتھ 2023 میں ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ برج بھوشن یادو، جو بی جے پی کے رکن ہیں، کے خلاف پہلوانوں کے مظاہروں میں شامل ہونے کے بعد سے تنازعات کا شکار  رہیں ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں نے ان کی ذات پر رکیک حملے کئے اور ان کا جی بھر کر مذاق اڑایا۔ 

ہریانہ میں خواتین پہلوانوں کی شرکت میں کمی  کا رجحان آنے بعد، ہراساں کیے جانے کے نظامی مسائل کی وجہ سے کھیل میں اپنے کیریئر پر نظر ثانی کرنے واللی لڑکیوں نے ونیش پھوگٹ  کی الیکشن میں کامیابی کے بعد ان کے ممکنہ طور پر ریاستی حکومت میں کھیل کی وزیر بننے  کی آس لگا لی ہے اور  امیدیں وابستہ کر لی ہیں کہ وہ  محفوظ ماحول میں ریسلنگ  کے'اکھاڑے   میں واپس آئیں گی۔

اہم جھلکیاں

انتخابی مہم کے دوران ونیش پھوگٹ پہلوان نے اے این آئی سے کہا، "اس پارٹی کو ووٹ دیں جو خواتین کے حقوق کے لیے کام کرتی ہے، آپ سب جانتے ہیں کہ میں کس پارٹی کی بات کر رہا ہوں... لوگ نہیں بھولے ہیں کہ بی جے پی نے کسانوں اور دوسروں کے ساتھ کیا کیا۔"

بی جے پی سے ونیش پھوگٹ کے چیلنجر یوگیش بیراگی بھی سیاست میں  زیادہ پرانے نہیں۔  بیراگی، بی جے پی یوتھ ونگ کے ریاستی نائب صدر  تھے اور  نو سال تک ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دے کر ریٹائڑد ہونے کے بعد  کمرشل پائلٹ کے طور پر بھی کام کیا۔ 35 سالہ نوجوان نے چنئی کے سیلاب کے بعد امدادی کاموں میں اپنی شمولیت کی وجہ سے مقبولیت حاصل کی۔

پھوگٹ کا مقابلہ جولانا کے موجودہ ایم ایل اے، جننائک جنتا پارٹی کے امرجیت ڈھانڈا سے بھی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے WWE کی سابق کھلاڑی کویتا دلال کو بھی اس سیٹ کے لیے میدان میں اتارا ہے۔

جولانہ 2009 سے 2019 تک انڈین نیشنل لوک دل (INLD) کے پاس رہی۔ آخری بار کانگریس اس سیٹ سے 2005 میں جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

جولانہ کی کل آبادی 15,561 تھی، جس میں 2001 کی مردم شماری کے مطابق مرد 53% اور خواتین 47% تھیں۔

مزیدخبریں