ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاریخی کھیل دُلا بھٹی نے  لاہوریوں کے دل جیت لئے

Dulla Bhatti stage play, Alhamra Arts Coulcel Lahore, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

زین مدنی: الحمرا آرٹس کونسل کے سٹیج پر پیش کئے گئے تاریخی کھیل دُلا بھٹی نے  لاہوریوں کے دل جیت لئے، ڈرامہ دیکھنے والے شائقین نےہر مکالمےپر خوب داد دی۔  
ڈرامہ الحمراء  لاہور آرٹس کونسل کے تعاون سے پیش کیا گیا۔ڈرامہ کی ڈائریکٹر عاصمہ اسماعیل بٹ اور رائٹر ارشد چہال ہیں۔
ڈرامہ دیکھنے والوں میں مہمان خصوصی فلمسٹار غلام محی الدین،دردانہ رحمنٰ،جرار رضوی ،روبی انعم،اظہر بٹ،پپی کلیار،رانا نذیر،نرمل شاہ،منیر راج،ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل بلال حیدر،ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمراء طارق محمود چوہدری اور دیگر شامل تھے۔

اس ڈرامے میں  دکھایا گیا  کہ پنجاب کا ایک کسان دلا بھٹی کس طرح اکبر بادشاہ اور انگریزوں کے خلاف کھڑا ہو کر کسانوں کا حق لیتا ہے۔وہ اکبر بادشاہ سے بھی ٹکرا جاتا ہے۔اس ڈرامہ میں شاہ حسین کا کردار بھی نمایاں ہے۔شاہ حسین کی کافیاں بھی دلا بھٹی کھیل کا حصہ تھیں۔
ڈرامہ میں سیچویشنل پنجابی  سونگز کو بھی شامل کیا گیا تھا۔جس سے کھیل کا مزا دوبالا ہوگیا۔دلا بھٹی کے ایک ایک ڈائیلاگ پر حاضرین تالیاں بجاتے رہے۔کھیل میں مغلیہ دور  کی عکاسی سیٹ لگا کر کی گئی تھی۔کھیل کے آخر میں دلا بھٹی کے مرنے کے سین نے ہال میں بیٹھے ہر شخص کو رلا دیا۔

ڈرامہ ڈائریکٹر عاصمہ بٹ نے کہا کہ پنجاب کی ثقافت اور اس طرح کے تاریخی کھیلوں کو پیش کرنے کا مقصد نوجوانوں نسل کو اپنی ثقافت سے آگاہی دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں سیکرٹری کلچر پنجاب علی نواز ملک اور الحمراء کی انتظامیہ کی  مشکور ہوں جنہوں نے بھر پور تعاون کیا۔عاصمہ بٹ نے کہا کہ ہمارا مشن پنجاب کا  صاف ستھرا کلچر پیش کرنا ہے۔مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔آج کا ڈرامہ ڈولفن کمیونیکینش اور آل پاکستان چائنیز اوورسیز یوتھ فیڈریشن کی کاوش سے پیش  کیا ہے۔
 ایگزیکٹو ڈائریکٹر  پنجاب آرٹس کونسل سید بلال حیدر نے کہا کہ اس ڈرامے نے اپنا تاثر چھوڑا ہے۔آج اس کھیل کو دیکھ کر معلومات میں اضافہ ہوا ہے اور میری تواقعات سے بڑھ کر ہوا ہے۔ڈولفن کمیونیکیشن کا شکریہ کہ اس نے اتنا اچھا ڈرامہ پیش کیا ہے ۔عاصمہ بٹ کے ساتھ  دلا بھٹی کو اگلے چھ ماہ میں پنجاب کے چالیس اضلاع میں لے کر جائیں گے ۔اس میں پنجاب آرٹس کونسل بھر پور تعاون کرے گی اور اس کے تمام اخراجات پنجاب حکومت بخوشی برداشت کرے گی۔دلا بھٹی کے کردار کو اگلی نسل تک پہنچانا ہے تاکہ  پنجاب کے  ہیروز سے ہماری نسل غافل نہ رہے۔اگر ایسا نہ کیاتو  اس کا جرم ہم پر رہے گا۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمراءطارق محمود چوہدری نے کہا کہ اس ڈرامے کے بعد مجھے دلا بھٹی کبھی بھی نہیں بھولے گا۔ یہ الحمراء کے لئے اعزاز کی بات ہے کہ دلا بھٹی جیسا تاریخی کھیل یہاں ہوا ہے۔ الحمراء کے دروازے عاصمہ بٹ  کے لئے کھلے ہیں۔
فلمسٹار غلام محی الدین نے کہا کہ دلا بھٹی ہماری ایک تاریخ ہے۔ اس ڈرامے کی ہر مومنٹ پر ہر دومنٹ کے بعد ہال تالیوں سے گونجتا رہا جو اس بات کا ثبوت ہے  کہ دلا بھٹی ایک اچھا کھیل ہے۔اگر میں اس کو نہ دیکھتا تو محروم رہ  جاتا۔اس طرح کے ڈراموں کو پرموٹ کرنا چاہیے۔
 اداکارہ روبی انعم نے کہا کہ دلا بھٹی پیش کرکے عاصمہ بٹ نے ثابت کیا کہ یہ پنجاب کی بیٹی ہے۔اس نے ایک  صاف ستھرا ڈرامہ پیش کیا ہے اس کھیل میں ڈانس بھی شامل تھا اور ہر خاتون نے مکمل کپڑے پہنے ہوئے تھے۔کامیاب کھیل  کرنے پر ان کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
 عاصمہ بٹ نے کہا کہ پنجاب حکومت کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ جس نے اٹھارہ سال سے بگڑے ہوئےتھیٹر کو  درست سمت میں ڈال دیا۔اس پر پنجاب حکومت کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
 کاسٹ میں کاشف رضا،حمید اللہ،انجم عباسی،بابر عباس،عامر محبوب الیاس،جھلک علی،شیبا بٹ،نمرین بٹ،افضال لطفی،سپنا شاہ،نعیم خان،کلیم خان شامل ہی جبکہ اسٹنٹ ڈائریکٹر عظیم نور،فیصل مرزا،عماد بٹ،ندیم،جگنو،علی، سلمان سنی اور ام ایمن  بھی ڈرامہ کا حصہ تھے۔

ڈرامہ شائقین کا کہنا تھا کہ اس طرح کے تاریخی کھیل زیادہ سے زیادہ اسٹیج پیش ہونے چاہیں۔ حکومت کو ایسے تاریخی اور ثقافت سے جڑے کھیلوں کی سرپرستی کرنی چاہیے۔