ویب ڈیسک : فیس بک کی ایک سابقہ ملازم فرانسس ہیوگن کی جانب سے انکشافات کے بعد سوشل میڈیا بعد فیس بک کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایک معروف امریکی ناول نگار نے ٹوئٹر پر دو منٹ 19 سیکنڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں فرانسس ہیوگن کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’نیو ویڈیو: ڈیلیٹ زکربرگ۔ کتنی نوجوان خواتین کو مرنا ہو گا مارک زکربرگ؟‘
ٹوئٹر پر اس وقت بھی ’ڈیلیٹ زکر برگ‘ ٹاپ ٹرینڈ میں سے ایک ہے۔امریکی بائیں بازو کے بلاگر ماجد پڈیلن جن کا ٹوئٹر پر ’بروکلن ڈیڈ‘ کے نام سے اکاؤنٹ ہے نے لکھا کہ ’فیس بک اور انسٹاگرام جان بوجھ کر لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو خطرناک مواد کے لیے اپنا نشانہ بناتے ہیں۔‘’زکربرگ مصیبتوں کے ذریعہ منافع کما رہے ہیں۔‘
فلوریڈا سے ریپبلکن رہنما لاورن سپائسر نے لکھا کہ ’وقت آگیا ہے کہ ایک انسان سے طاقت واپس لے لی جائے۔‘’وہ امریکا کو کنٹرول نہیں کرتا۔ ہم کرتے ہیں، لوگ کرتے ہیں۔‘اس کے علاوہ معروف امریکی میگزین ’دی ٹائمز‘ کے اس ماہ شمارے پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی تصویر بھی چھپی ہے جس پر لکھا ہے ’ڈیلیٹ فیس بک؟‘ اور میگزین کی کور اسٹوری بھی اس ماہ یہی ہے