ویب ڈیسک : آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے آپریشنز پولیس کی کارکردگی جانچنے کیلئے جدید میکانزم وضع کردیا۔ اٹھارہ پوائنٹس پر مبنی احکامات اور تفصیلی پرفارمے آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو بھجوا دئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نےآپریشنز پولیس کی کارکردگی جانچنے کیلئے جدید میکانزم وضؑع کردیا۔ اٹھارہ پوائنٹس پر مبنی احکامات اور تفصیلی پرفارمے آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو بھجوا دئیے گئے۔ جس کے تحت ان پوائنٹس کی بنیادپر ریجنز اور اضلاع میں آپریشنز ٹیموں کی کارکردگی کو جانچا جائے گا۔
آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کا کہنا تھا کہ شہریوں کے مسائل کا بروقت حل اور انکی جان و مال اور عزت کا تحفظ میری اولین ترجیح ہے۔ جو افسریا اہلکار شہریوں کیلئے تکلیف یا پریشانی کا باعث بنا وہ نہ صرف میری ٹیم بلکہ محکمہ پولیس کا حصہ بھی نہیں رہے گا۔ رٹ آف اسٹیٹ برقرار رکھنے میں کسی بھی طرح کی غفلت یا کوتاہی قابل معافی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 15پر موصول کالز پر فوری رسپانس یقینی بنانے کیساتھ FIRکے بروقت اندراج کو یقینی بنایا جائے، پرائم منسٹر پورٹل (پی ایم ڈی یو) پر آنے والی شکایات پربروقت اقدامات نہ کرنیوالے خود کو سخت محکمانہ کاروائی کیلئے تیار رکھیں، کسی افسر یا اہلکار کو60دنوں سے زائد معطل ہرگز نہ رکھا جائے،سزا یا بحالی کا فیصلہ مقررہ وقت کے اندر ہونا چاہئے۔
آئی جی پنجاب کامزید کہنا تھا کہ اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کے مرتکب افرادکے خلاف ایکشن سے پہلوتہی کرنے والے خود کو سخت ترین کاروائی کیلئے تیار رکھیں، 1787پر موصول شہریوں کی شکایات کو مقررہ ٹائم لائن کے اندر حل نہ کرنے والے سپر وائزری افسرا خود کو کسی رعائیت کا مستحق نہ سمجھیں۔
آئی جی پنجاب نے احکامات دیئے کہ پتنگ و دھاتی ڈور کی تیاری، فروخت اور استعمال کنندگان کے خلاف کارروائیوں کو تیز کیا جائے،پرانی دشمنیوں کے خاتمے اور ان میں مزید نقصان کی پیش بندی کیلئے مؤثر حکمت عملی نہ بنانے والوں کو جواب دہ ہونا ہوگا۔ اشتہاری مجرمان اور عدالتی مفروران کو پابند سلاسل کرنے کیلئے سپر وائزری افسران اقدامات میں تیزی لائی جائے۔