مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کیلئے بری خبر

9 Oct, 2020 | 05:45 PM

Arslan Sheikh

( شہزاد خان ابدالی ) کاغذ کی قیمتوں میں 8 روپے فی کلوگرام کا مزید اضافہ، اردو بازار میں کاغذ اب 122 روپے فی کلوگرام میں ملے گا، تاجر و والدین نے کاغذ کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کردی۔

مقامی پیپر ملز مالکان کی جانب سے کاغذ کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ پیپر ملز مالکان نے کاغذ کی قیمتوں 8 روپے فی کلوگرام کا مزید اضافہ کردیا، جس کے بعد طلبا وطالبات کو اب کاغذ 114 روپے نہیں بلکہ 122 روپے فی کلوگرام میں مل سکے گا۔ طلبا نے کاغذ کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انجمن تاجران آل پاکستان اور صدر اردو بازار خالد پرویز نے کاغذ کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا۔ خالد پرویز کہتے ہیں کہ پیپر ملز مالکان کی جانب سے کاغذ کی قیمتوں میں اضافے کو تاجر برادری بھی مسترد کرتی ہے۔ پنجاب حکومت پیپر ملز مالکان کو کاغذ کی قیمتیں بڑھانے سے روکے۔

تاجر کہتے ہیں کہ پیپر ملزمالکان تسلسل سے قیمتیں بڑھا رہے۔ گزشتہ تین مہینوں میں کاغذ 22 روپے فی کلوگرام تک مہنگا ہوا ہے۔

دوسری جانب شہر میں انڈوں کی طلب میں مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری ہے، جس کے بعد سرکاری نرخنامے میں فارمی انڈوں کی قیمت 156 روپے فی درجن تک جاپہنچی۔ رواں ماہ میں فارمی انڈے 14 روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہرشے کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کےعہدیداروں کا کہنا ہے کہ انڈوں کی قیمت میں اضافہ پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث ہو رہا ہے۔ گزشتہ سال ڈالر کی قیمت کم تھی جبکہ اب قیمت بڑھ چکی ہے اور پولٹری پیداوار میں بیشتر اشیا ایمپورٹ کی جاتی ہیں، جسکے باعث انڈوں کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت موثر اقدامات کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف مل سکے۔ 

مزیدخبریں