(سٹی42) شریف خاندان کی مشکلات میں ایک اور اضافہ ہوگیا،سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ سمیت دس افراد کے نام ایگزٹ کنڑول لسٹ میں شامل کردیے گئے۔ تمام افراد منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات مکمل ہونے تک ملک سے باہر نہیں جاسکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں گھیرا مزید تنگ کردیا گیا،سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور دو بیٹیوں سمیت 10 افراد پر سفری پابندیاں عائد کردی گئیں،رابعہ عمران اور جویریہ علی کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کردیے گئے۔
نثار احمد،علی احمد خان،ظاہر نقوی کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کیے گئے،قاسم قیوم،راشد کرامت، فضل داد عباسی اور شعیب قمر کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کیے گئے ہیں۔ نیب منی لانڈرنگ کیس میں مزید شواہد حاصل کرنے کے بعد وزارت داخلہ سے 10 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا نام پہلے ہی ایگزٹ کنڑول لسٹ میں موجود ہے،تمام دس افراد تحقیقات مکمل ہونے تک ملک سے باہر نہیں جائیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کےعہدیداروں کا ماڈل ٹائون میں اجلاس ہوا،12 اکتوبر کو چارڈویژنل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی،ملتان،بہاولپور اور ڈی جی خان میں مظاہرے کرنے کا اعلان کیا،لاہور،ملتان جلسے کی انتظامی کمیٹیاں قائم کی گئیں،لاہور جلسے کے لیے خواجہ سلیمان رفیق کنوینئر مقرر قائم کر دیئے گئے۔ اس موقع پرمحمد نواز شریف کےحق میں تحریک چلانے کی تائید کی گئی،میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کےخلاف انتقامی کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
پنجاب کی تنظیم سازی سے متعلق معاملات زیر غور رہے،لاہور جلسہ کمیٹی میں سمیع اللہ خان،ملک احمد،میاں مرغوب،میاں نعمان،سیف الملوک،رانا مبشر،رانا ارشد ،شیخ وسیم،پیر اشرف اور خواجہ عمران نذیر شامل تھے،گوجرانولہ جلسے کے انتظامات کے لیے میڈیا کمیٹی میں مریم اورنگزیب،عظمی بخاری،عابد علی اور خرم مشتاق شامل ہونگے۔