ایس ایس پی آپریشنز، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کی کئی سیٹیں خالی

9 Oct, 2020 | 04:25 PM

Sughra Afzal

کوئنز روڈ (عرفان ملک) شہر میں پولیس افسروں کا فقدان یا کوئی پوسٹنگ لینے کو تیار نہیں، سوالات جنم لینے لگے، ایس ایس پی رینک سے ڈی ایس پیز کی اہم سیٹوں پر افسروں کو تعینات نہ کیا جا سکا۔

صوبائی درالحکومت لاہور میں اس وقت ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی سیکیورٹی کی سیٹ خالی ہے، ایس پی اینٹی رائٹ فورس اور ایس پی آپریشنز کینٹ کی سیٹ بھی خالی ہے، 55 ڈی ایس پیز کی سیٹیں جبکہ صرف انویسٹی گیشن ونگ میں ہی 20 ڈی ایس پیز کی سیٹیں خالی ہیں، اے ڈی آئی، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی سیٹ، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز، سی آر اؤ، لیگل، اغوا برائے تاوان سمیت ایس پیز کے دفاتر میں 12 ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز کی سیٹیں خالی ہیں۔

اسی طرح ڈی ایس پی،اینٹی وہیکل سٹاف کی پانچ سیٹیں اور سی آئی اے کے چار ڈی ایس پیز کی سیٹیوں پر بھی تعیناتی نہ ہو سکی۔ ڈی ایس پی، ایم ٹی، گاردات، ہیڈ کوارٹرز اور ٹیپو کمپنی کی سیٹ بھی خالی ہے،سی سی پی او آفس میں دو ڈی ایس پی لیگل اور ڈی ایس پی ڈویلپمنٹ کی سیٹ بھی خالی ہے، 8 سرکل ڈی ایس پی افسران اور ڈولفن فورس میں دو ڈی ایس پیز آر، مجاہد سکواڈ کے چار ڈی ایس پیز کی سیٹیں خالی ہیں، جبکہ ٹریفک پولیس کو بھی آٹھ ڈی ایس پیز کی کمی کا سامنا ہے، سیٹیں خالی ہونے سے  سکیورٹی سمیت لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال ابتر ہونے لگی۔

 دوسری جانب سٹی ٹریفک پولیس کے افسر سرکاری وسائل کا ذاتی استعمال کرنے لگے۔ایس پی ہیڈ کوارٹرز نے سرکاری پٹرول کے ذاتی استعمال کی نشاندہی کردی۔ مراسلے کے مطابق ٹریفک پولیس افسر چھٹیوں کے دوران سرکاری پٹرول کے مزے لے رہے ہیں اورچھٹیوں کے دوران گاڑیاں جمع کروا کے سرکاری پٹرول گھر کے کاموں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ایس پی ہیڈ کوارٹرز نے سرکاری پٹرول کا ذاتی استعمال کرنے والوں کے خلاف ایکشن کا حکم دے دیا 

مزیدخبریں