سٹی42: نیواڈا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر کی امیدوار تو نہیں جیت پائیں لیکن اسلامی آباد سے نیواڈا جا بسنے والی خاتون حنادی ندیم ری پبلکن پارٹی کے امیدوار کے دانت کھٹے کر کے سٹیٹ اسمبلی میں پہنچ گئیں۔ حنادی ندیم کے ڈسٹرکٹ34 میں کمیلا ہیرس کو بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ ووٹ ملے تھے۔
پہلے ہی الیکشن میں سٹیٹ اسمبلی کی رکن بننے میں کامیاب ہو جانے والی حنادی ندیم ایک پرکشش شخصیت کی مالک ہیلتھ پروفیشنل ہیں جو آج کل پریکٹس کی بجائے کاروبار کر رہی ہیں۔
امریکن پاکستانی حنادی ندیم ڈیموکریٹک پارٹی ک کی سرگرم کارکن ہیں۔ صدارتی الیکشن میں پانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں سے ایک نیواڈا تھی ججہاں سخت کوشش کے باوجود ڈیموکریٹ امیدوار کمیلا ہیرس الیکٹورل ووٹ حاصل نہ کر پائیں تاہم ڈیموکریٹک پارٹی کی مجموعی پرفارمنس تب بھی بری نہین رہی جس کا ایک اظہار حنادی ندئم کے با آسانی ایک مشکل ڈسٹرکٹ میں جیت جانے سے ہوتا ہے۔ ان کے مقابل ری پبلکن امیدوار برینڈن ڈیوس متحرک سیاستدان ہیں، انہوں نے صدارتی الیکشن سے کچھ عرصہ پہلے خالی ہونے والی اس ڈسٹڑکٹ 34 کی نشست پر بہت محنت کی لیکن حنادی ندیم کی پرکشش شخصیت کے سحر نے ووٹرز کو ایسا مسحور کیا کہ وہ 53
ڈسٹرکٹ 34 کی نمائندگی جیتنے کیلئے ہوئے انتخابات میں انہیں 15 ہزار 617 ووٹ ملے جو کہ 52 اعشاریہ 9 فیصد ہیں۔ سخت مقابلے میں ان کے حریف برینڈن ڈیوس 13 ہزار 904 ووٹ لے پائے جوکہ تقریباً 47 اعشاریہ ایک فیصد ہیں۔
نیواڈا کے اس ڈسٹرکٹ میں کانٹے کا مقابلہ ہونے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک یہ بھی تھی کہ یہ نشست الیکشن سے پہلے ہی خالی ہوگئی تھی۔
قسمت کی دیوی حنادی ندیم پر پہلے ہی سے مہربان تھی کیونکہ ڈیموکریٹک پارٹی کا کوئی بھی شخص یہ ٹکٹ لینے کیلئے ان کے مقابلے میں اترا ہی نہیں تھا۔ وہ پارٹی کی بلامقابلہ امیدوار بنیں جس کی وجہ سے پوری پارٹی نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔
حنادی ندیم انٹریپرینئیور ہیں اور ہیلتھ کیئر کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ وہ مشہور فلاحی تنظیم اپنا الائنس سے بھی وابستہ رہی ہیں، پاکستان اور امریکا دونوں میں خواتین اور بچوں کیلئے ہیلتھ کیئر سے متعلق سماجی خدمات ادا کرتی رہی ہیں۔
حنادی ندیم کا تعلق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے ہے۔ شوہر سمیت ان کے گھرانے کے کئی افراد فزیشنز ہیں۔ اسی لیے وہ تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دیتی رہی ہیں۔
جیو سے گفتگو کرتے ہوئے حنادی ندیم نے کہا کہ وہ گن وائلنس روکنے، پبلک سیفٹی، ہاؤسنگ اور رینٹل مسائل حل کرنے، ملازمتیں پیدا کرنے، معیشت کی بہتری، ماحولیاتی آلودگی پرقابو پانے، تولیدی حقوق، تعلیم اورہیلتھ کیئر کیلئے خدمات انجام دینے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔