سٹی 42 : وزیر داخلہ محسن نقوی نے ریلوے سٹیشن پر خود کش حملے کے بعد کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا جہاں انہوں نے ہسپتال میں زخمی کی عیادت کی۔ محسن نقوی شہدا کی نماز جنازہ میں بھی شریک ہوئے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی بلوچستان کے وزیراعلی ہاؤس پہنچ گئے، جہاں وزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس شروع ہوگیا۔ اجلاس میں شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔اجلاس کے شرکا کا شہداء کے خاندانوں اور زخمیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔
اجلاس کے بعد محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تحقیقات کاحکم دیاہے،سیکیورٹی لیپس کوبھی دیکھاجارہاہے، وفاق بلوچستان حکومت کی بھرپورمددکرےگا، ہم نے دہشتگردی کا ملکر مقابلہ کرنا ہے، ملک سےدہشتگردی کی لہرختم کرکےدکھائیں گے، ہم نےایک ہفتے کے دوران 4سے 5 خودکش حملہ آور پکڑے ہیں، دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری ہے،ہم رزلٹ دیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کوئٹہ میں بدترین دہشتگردی کی مذمت اور انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں،آرمی چیف جنرل عاصم منیرکوئٹہ آئےتھے، دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، ہیومن رائٹس کےچیمپئن بننے والے آج کہاں ہیں،انسانی حقوق کے علمبردار ایسے واقعات کی مذمت کیوں نہیں کرتے، دیکھنا ہو گا وہ کون لوگ ہیں جو بلوچ نوجوانوں کو اکسا رہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کی کوئی قوم نہیں،یہ لڑائی قوم نےمل کرلڑنی ہے،سوچنا پڑے گا بلوچستان خون کا بازار کب تک رہےگا،ناراض بلوچ کہہ کر کنفوژن پیدا کرنےکی کوشش کی جارہی ہے،ہم ریاست کے ہر چپےکی حفاظت کر رہے ہیں مگر اس میں نقصان ہوجاتاہے۔
یاد ہے کہ ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس نے 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ دھماکا ہو گیا، دھماکا ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا۔ خود کش حملے میں اب تک 26 افراد شہید ہوئے، جبکہ متعدد زخمی ہیں جنہیں ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔