سٹی42: پاکستان نے اپنے چیف جسٹس پر حملے میں ملوث 23 افراد کو انگلینڈ سے مانگ لیا۔ ان افراد نے لندن میں پاکستان کے ریٹائرڈ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ اپنی مادرِ علمی انگلینڈ کی سب سے قدیم قانون کی درسگاہ مڈل ٹیمپل اِن کی ایک تقریب میں شرکت کرنے کے لئے خاص طور سے سفر کر کے لندن گئے تھے۔
ان پر حملہ کرنے والے تمام افراد پاکستانی بیک گراؤنڈ رکھتے ہیں، ان مین سے کچھ کے پاس برطانوی شہریت ہے، پاکستان کی وفاقی حکومت کے متعلقہ تحقیقاتی اداروں نے قانون کے مطابق تحقیقات کرنے کے بعد چیف جسٹس عیسیٰ پر حملے میں ملوث 23 پاکستانیوں کے نام پی سی ایل میں شامل کر دیئے ہیں اور ان تمام ملزموں کو مقدمہ چلانے کے لئے پاکستان لانے کی غرض سے برطانیہ کے متعلقہ اداروں کو خط لکھ دیا گیا۔
پاکستان نے انگلینڈ کے متعلقہ اداروں سے جن 23 پاکستانیوں کو طلب کیا ہے ان میں سابق رکن قومی اسمبلی ملائیکہ بخاری اور لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر بے ہودہ سرگرمیوں کے حوالے سے بدنام شایان علی کے نام بھی شامل ہیں۔
اس ملزموں میں سے کوئی بھی فرد پاکستان کی سرزمین پر آتے ہی گرفتار کر لیا جائے گا—
ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان پر حملہ کرنے والے 23 پاکستانی شہریوں کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے گئے ہیں۔ ان
ان تمام پاکستانیوں کی حوالگی کے لیے برطانوی حکومت کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔
پاکستان سے انگلینڈ بھیجی گئ ملزموں کی فہرست میں سعدیہ فہیم، فہیم گلزار، ماہین فیصل، سدرہ طارق اور حبا عبدالمجید کے نام بھی شامل ہیں۔