سٹی42: کوئٹہ میں معصوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور بے گناہ جوانوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے والا بم بلاسٹ نام نہاد آزادی کی جنگ لڑنے والی دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے کیا ہے۔ بھارت کے اخبار دی ہندو نے آج ہفتہ کی صبح کوئٹہ کے ریلوے سٹیشن کے پر ہجوم پلیٹ فارم پر بم دھماکے میں 24 افراد کے مرنے کی اطلاع کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ بم کا یہ دھماکہ بلوچ لبریشن آرمی نے کیا ہے۔
دہشتگردی میں ملوث تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے تمام سرغنہ پاکستان سے باہر رہتے ہیں اور ان کے بھیجے ہوئےدہشتگرد کارندے بھارت کی ریاستی دہشتگرد انٹیلیجنس RAW کی مکمل پشت پناہی اور تکنیکی معاونت سے پاکستان میں شب خون کارروائیاں کرتے ہیں۔
پہلے یہ تصور کیا جاتا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی یا بی ایل اے اپنی دہشتگردی کی کارروائیوں میں صرف پنجابی شہریوں، فوج، پولیس اور لیویز کے اہلکاروں کو ہی ٹارگٹ کرتی ہے لیکن اب یہ حقیقت کھل کر سامنے آ رہی ہے کہ بلوچ لبریشن کے نام پر پاکستان کے دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیلنے والا یہ دہشت گرد گروہ اپنے سرپرستوں کے عزائم پورے کرنے کے لئے پنجابی کے ساتھ خود بلوچ شہریوں کو بھی بے رحمی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار رہا ہے اور معصوم بچے اور عورتیں بھی ان کی بربریت کا نشانہ بن رہے ہیں۔
کوئٹہ ریلوے سٹیشن کے ایک پر ہجوم پلیٹ فارم پر آج صبح بم کا شدید دھماکہ اس وقت ہوا جب وہاں سینکڑوں افراد جن مین زیادہ تر غریب فیملیز تھیں جن میں بچے اور عورتین بھی تھے، وہاں جعفر ایکسپریس میں سوار ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ یہ ٹرین کوئٹہ سے کراچی جانے کا سب سے سستا ذریعہ ہے اور راستے میں کئی بلوچ اور پختون آبادی والے ریلوے سٹیشنوں پر رکتی ہوئی کراچی جاتی ہے۔
بلوچستان میں سڑکوں پر سفر کرنا بلوچ لبریشن آرمی کی ننگی دہشتگردی کی سرگرمیوں اور چھپ کر وار کرنے کی فطرتے کے باعژ غیر محفوظ ہیں اور زیادہ لوگ سفر کرنے کے لئے ٹرین کو نسبتاً محفوظ ذریعہ تصور کرتے ہیں۔ چند ماہ پہلے بلوچ لبریشن آرمی کے دہشتگردوں نے ایک ریلوے پل کو بم کے دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے بعد جعفر ایکسپریس سمیت کراچی کیلئے ٹرین سروس کئی ہفتے تک بند رہی تھی۔
کچھ دن پہلے ہی نئے ریلوے پل کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد جعفر ایکسپریس کو دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔ اس ٹرین کی روانگی کے وقت عموماً ریلوے سٹیشن کا متعلقہ پلیٹ فارم مسافروں سے کھچا کھچ بھرا ہوتا ہے ۔ آج بھی بزدل دہشتگردوں نے ریلوے سٹیشن پر مسافروں خصوصاً فیملیز کے ہجوم کی موجودگی سے فائدہ اٹھایا اور غالباً بظاہر گھریلو سامان میں چھپا کر دجماکہ خیز مواد پلیٹ فارم پر پہنچایا جس کے دھماکے سے بھاری جانی نقصان ہوا۔