سٹی42: اسرائیل نے غزہ پر حملوں میں روزانہ 4 گھنٹےکے وقفہ کرنے کا عندیہ دے دیاہے۔
اے ایف پی ایجنسی کے مطابق واشنگٹن میں وائٹ ہاوس سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسرائیل روزانہ چار گھنٹے کے لئے بمباری کا سلسلہ روکنے ر رضامند ہو گیا ہے۔ اس روزانہ چار گھنٹے کے وقفہ کا مقصد شمالی غزہ کے جنگ کے علاقہ سے شہریوں کے انخلا کا موقع فراہم کرنا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق غزہ کے لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے لئے دو محفوظ روٹ فراہم کئے جا رہے ہیں۔ اسرائیل بمباری میں اپنے اعلان کردہ وقفےکے دوران فوجی کارروائی نہیں کرےگا، شمالی غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کے وقفے پر عمل درآمد بدھ کے روزسےشروع ہو گیا ہے۔
غزہ میں جنگ روزانہ چار گھنٹے جنگ بند رکھنے کیلئے وقت کا انتخاب اسرائیل کی حکومت ہی کرے گی تاہم وہ تین گھنٹے پہلے اعلان کر کے بتایا کرے گی کہ کب سے کب تک جنگ میں وقفہ ہو گا۔
امریکہ کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ جنگ میں روزانہ وقفہ درست سمت کی جانب قدم ہے، غزہ میں مزید امدادی ٹرک جانے کے ضرورت ہے،ہم روزانہ 150 امدادی ٹرک بھیجنا چاہتے ہیں۔
جان کربی نے واضح کیا کہ امریکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا حامی نہیں، حماس نے جو کچھ 7 اکتوبر کو کیا تھا، اسے دہرانے کی چھوٹ نہیں ملنا چاہئے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے مصر جا کرمصری جنرل انٹیلی جنس سروس کے سربراہ میجر جنرل عباس کامل سے ملاقات کی ہے۔ اس دوران اسماعیل ہنیہ کے ترجمان نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا کوئی معاہدہ ہونے کے تاثر کی تردید کر دی ہے۔ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ کے ترجمان نے کہا، ابھی بات چیت جاری ہے اور کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے عام شہریوں کو انخلا کیلئے روزانہ جنگ میں وقفہ کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ تمام فریقین کی رضامندی سے ہی یہ وقفہ صحیح معنوں میں موثر ہوگا۔
اس دوران غزہ مین حماس کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 10ہزار 966 ہوگئی ہے. اسرائیلی بمباری سے 28 ہزار 500 سے زائد افراد زخمی ہیں.