(ویب ڈیسک)پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ردا اصفہانی نے 2008 میں شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا تھا،جہاں انہوں نےکمرشلز میں اداکاری کر کے اپنے کام کا آغاز کیا، سوشل میڈیا پر ایک شو کا ویڈیو کلپ کافی وائرل ہورہا ہے جس میں اداکارہ نے اپنی نجی زندگی کے بارے بات کرتے بتایا کہ ان کی پرائیویٹ ویڈیو لیک کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ ردا اصفہانی کی کچھ ویڈیوز لیک ہوئی ہیں جس کی وجہ سے وہ کافی افسردہ ہیں، اداکارہ نے ایک شو میں اس واقعہ کے بارے خود بات کرتے بتایا جس کے باعث ان کے چاہنے والے اور میڈیا انڈسٹری کو بھی حیرت ہوئی،یہ حرکت اداکارہ کے منگیتر نے کی، اس نے ردا اشفہانی کا اعتماد توڑا اور ان کی تصاویر لیک کر دیں۔
حال ہی میں مشہور یوٹیوبر نادر علی کو اپنے انٹرویو میں اس بڑے راز سے پردہ اٹھایا،ردا نے بتایا کہ میں آپ سے اس موضوع پر اس لیے بات کر رہی ہوں کیونکہ آپ عورتوں کی عزت کرتے ہیں، اگر آپ نے میرا یقین توڑا تو یہ سمجھوں گی کہ انسانیت بلکل ختم ہو چکی ہے۔ میں یہ کہوں گی کہ خدا ہی عزت دیتا ہے،بعض اوقات آپ کے برے پہلو کو دوسروں کے سامنے رکھتا ہے، انسان کو بعض اوقات سزا اس لیے جلد مل جاتی ہے کیوںکہ خدا نہیں چاہتا کہ کوئی اور اسی طرح گمراہ ہو۔
ردا نے مزید کہ کہ میرا یقین میرے منگیتر نے توڑا تھا، وہ میری ذات کا بھی نہیں تھا پھر بھی میں نےاس کے لیےاپنے والدین کو قائل کیا۔ میرا ذہن اس قدر قدامت پسند تھا کہ میں صرف اور صرف اس کے ساتھ رہنا چاہتی تھی۔ اس کے امیر نہ ہونے کے باوجود بھی میں نے اس کا پروپوزل قبول کیا،میری منگنی کے تین سال بعد جب میں امریکا میں تھی تو اس نے میری پرائیوٹ تصاویر لیک کر دیں۔
لوگوں نے زور دیا کہ اس معاملے پر پریس کانفرنس کریں لیکن میں نے نہیں کی۔ یہ اس کا کرتوت تھا اور جو میرے ساتھ ہوا وہ میرا المیہ ہے اور یہ میرے ساتھ میری قبر میں جائے گا۔ لوگ کبھی آپکا ماضی نہیں بھولتے اور ہمیشہ آپ پر الزام تراشی کرتے ہیں، میں اس چیز کا سامنا کر رہی ہوں۔ اس حادثے کے بعد مجھے تمام پروجیکٹس سے بھی نکال دیا گیا تھا۔
میں نے اس سے ایجنسیوں کے ذریعے اس سے رابطہ کیا کیونکہ اس وقت میں ہر چیز سے بے خبر تھی،لیکن اس کا میرے ساتھ رویہ بہت برا تھا۔ اس سانحے کے بعد میں اپنے گھر والوں کے سامنے بہت شرمندہ ہوئی جنہوں نے مجھے کبھی برا نہیں کہا۔ میرے گھر والے بھی بہت تکلیف میں تھے۔
واضح رہے کہ اداکارہ ردا اصفہانی کے مشہور ڈراموں میں دہلیز، شہریار شہزادی، چور دروازے،میری سہیلی میری بھابی وغیرہ شامل ہیں۔