ویب ڈیسک:ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں نیوزی لینڈ کے مقابلے میں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان یا نیوزی لینڈ میں سے کسی کو فیورٹ قرار دینا مشکل ہے۔ نیوزی لینڈ کو تجربے اور تسلسل کی بنا پر فیورٹ کہا جا سکتا تو پاکستان کی غیر یقینی کارکردگی کسی بھی میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہے۔
ورلڈکپ سیمی فائنلزمیں پاکستان اب تک کیویز سے ناقابل شکست رہا، نیوزی لینڈ کی ٹیم ماضی میں تینوں بار قومی ٹیم کو نہ ہرا سکی۔پاکستان سے میگا ایونٹ کا سیمی فائنل ہمیشہ ہی کیویزکے لئے ڈراؤنا خواب ثابت ہوا، آج تک شاہینوں کو ہرا نہیں پائے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلی بار1992کے ون ڈے ورلڈ کپ میں جوڑپڑا، جہاں عمران خان کی قیادت میں ٹیم نے حیران کردیا، کیویزکو انہی کی سرزمین پرشکست سے دوچار کیا۔
دونوں ٹیموں کا1999کے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں مانچسٹر میں آمنا سامنا ہوا،یہاں بھی گرین شرٹس ٹائٹل کی راہ میں رکاوٹ بنے، پاکستان وسیم اکرم کی قیادت میں فاتح لوٹا۔اس کے بعد 2007کے ٹی 20ورلڈکپ میں بھی دونوں ٹیموں کا ٹکراؤ ہوا مگر کیپ ٹاؤن میں بلیک کیپس بےبس نظر آئے ، سیمی فائنل میں مسلسل تیسری بارناکامی ان کا مقدر بنی۔
اس بار تاریخ بدلے گی یا روایت برقراررہے گی ،فینز کو بےصبری سے اہم ٹاکرے کا انتظار ہے۔