شاہین عتیق:خواتین سے زیادتی اور قتل و غارت جیستے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔ لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دیکر انہیں کسی ہوٹل، کیفے میں بلایا جاتا ہے اور ان کی عزت پامال کردی جاتی ہے۔ جنسی درندتوں کی جب ہوس پوری نہ ہو ویڈیوز بنا کر ان کو بلیک میل کرتے ہیں۔
ایف آئی اے کی عدالت میں انوکھا کیس آیا جہاں ٹھوکرنیاز بیگ کی نسیم بی بی اپنے وکیل سید آصف حیدر کیساتھ پیش ہوئی۔ جہاں اس نے اپنے شوہر رمضان، سسر نوراحمد، جیٹھ اللہ دتہ،غلام رسول، سرفراز اور محمد احمد کیخلاف سائبرکرائم کے تحت اندراج مقدمے کی درخواست دی، درخواست میں موقف اختیارکیا کہ وہ چار بچوں کی ماں ہے، شوہر بیروزگار تھا۔
اس نے بیروزگاری سے تنگ آ کر اپنے باپ اور دیگر اہلخانہ کیساتھ ملکر اس کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بنا کر بیرون ملک فروخت کر دیتا تھا، وہ شوہر کی اس حرکت سے تنگ آ گئی تھی، احتجاج کیا تو چاروں بچوں کو اس سے چھین کر اسکو گھر سے نکال دیا۔
خاتون نے بتایا کہ اس وقت بہن کیساتھ رہ رہی ہوں جبکہ اس موقع پرعدالت میں تصاویر بھی پیش کی گئیں۔ عدالت نے سید آصف حیدر ایڈووکیٹ کے دلائل کے بعد 13 نومبر کو ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔