سٹی 42: لاہور سمیت صوبے بھر میں سموگ کا بڑھتا تناسب، پنجاب حکومت نے سموگ کا باعث بننے والی صنعتوں کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا، لاہور سمیت صوبے بھر 2738 صنعتیں سموگ کا سبب بننے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت صوبے بھر میں سموگ کے تناسب میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے، جس پر پنجاب حکومت نے سموگ کا باعث بننے والی صنعتوں کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے۔ ڈیٹا کے مطابق لاہور سمیت صوبے بھر 2738 صنعتیں سموگ کا سبب بن رہی ہیں، ان صنعتوں کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا، لاہور میں اے کیٹیگری میں 435 صنعتیں، بی کیٹیگری میں 66 صنعتیں، لاہور میں سی کیٹیگری میں 255 صنعتیں شامل ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے متعلقہ محکموں کو مذکورہ صنعتوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ حکومت پنجاب نے لاہور میں سموگ کے باعث تعلیمی ادارے بند کرنے کا عندیہ دے دیا تھا۔ کہا گیا تھا کہ سموگ سے فضائی آلودگی کا تناسب 300 سے تجاوز کرنے پر تعلیمی ادارے بند کر دیئے جائیں گے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے پی ڈی ایم اے میں بنائے گئے ٹیکنکل سب ورکنگ گروپ نے حکومت کو آگاہ کیا کہ لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں سموگ کے باعث فضائی آلودگی کا تناسب بڑھتا جارہا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ٹیکنکل سب ورکنگ گروپ نے شہر میں سموگ سے فضائی آلودگی کا تناسب 300 سے تجاوز کرنے پر تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز دی۔ٹیکنکل سب ورکنگ گروپ نے حکومت کو یہ تجویز بھی دی کہ شہر میں مارکیٹس، بازار سات بجے بند کردیئے جائیں جبکہ شادی ہالز 9 بجے سے پہلے بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔
جس کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف فیصلے کیے گئے جن میں شادی ہالز کو رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ بھی شامل تھا۔