کورونا وائرس نے مزید 9 گھرانوں کے چراغ بجھادئیے

9 Nov, 2020 | 11:02 AM

Azhar Thiraj

سٹی 42 : پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران کیسز میں  تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔


پاکستان میں کورونا کے اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ (covid.gov.pk) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 33340 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 1650 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وائرس سے مزید 9 افراد انتقال کرگئے۔
 

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر میں 33 ہزار 340 کورونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 4.9 فیصد رہی ہے۔  پاکستان میں کورونا کیسز سے ہلاکتوں کی تعداد 6977 ہوگئی ہے جب مجموعی کیسز 3 لاکھ 44839 تک جا پہنچے ہیں۔اس کےعلاوہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 464 مریض کورونا سے صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔


سرکاری پورٹل کے مطابق سندھ میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 150169 ہوگئی ہے جب کہ 2684 افراد اب تک انتقال کرچکے ہیں۔پنجاب میں کورونا کے کل مریضوں کی تعداد 106922 ہے اور 2408 افراد وائرس میں مبتلا ہوکر جان سے جاچکے ہیں جب کہ بلوچستان میں مریضوں کی کل تعداد 16106 اور ہلاکتیں 154 ہوچکی ہیں۔

خیبرپختونخوا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 40657 اور 1288 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ آزاد کشمیر میں 4758 افراد وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں اور 109 افراد انتقال کرگئے۔

اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا کے مریضوں کی تعداد 4366 اور 93 افراد انتقال کرچکے ہیں۔پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 21861 ہے اور اب تک 241 مریض انتقال کرچکے ہیں۔

دوسری جانب مالی جرمانے کی وارننگ بھی ماسک پہننے پر مجبور نہیں کرسکی  ہے اور شہریوں کی جانب سے کورونا ایس او پیز( ضابطہ کار) مسلسل نظر انداز کیے جارہے ہیں۔ملک کے بیشتر حصوں میں عوام کی بڑی تعداد نے حکومتی ہدایات ہوا میں اڑا دی ہیں، نہ ماسک کی پابندی کی جارہی ہے اور نہ ہی سماجی فاصلےکا خیال کیا جارہا ہے۔

 انتظامیہ بھی  ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں ناکام نظر آتی ہے، کراچی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے کی ہدایت دی گئی ہے تاہم سرکاری بچت بازاروں میں  تو احتیاطی تدابیر پر عمل ہورہا ہے لیکن دیگر بازاروں میں صورتحال تسلی بخش نہیں۔



مزیدخبریں