سٹی42: کورونا ڈیزیز ایکٹ کے تحت پہلا مقدمہ درج کر لیا گیا ٹیچرزیونین کو لاک ڈاؤن کے دوران مال روڈ پر احتجاج کرنا مہنگا پڑ گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پنجاب انفکٹییس ڈیزیز آرڈیننس اور کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کے پیش نظر پہلا کیس ٹیچرز کے خلاف درج ہوا، مقدمہ صدر خضر حیات گوندل، فرید خان، شبیر احمد ہاشمی، پروفیسر عدنان سمیت انیس افراد کے خلاف درج کیا گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ سماجی فاصلے اور پانچ سے زائد افراد کا ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہے، ایف آئی آر ٹیچرز یونین کا اتنی تعداد میں جمع کورونا کے پھیلاو کا باعث بن سکتا ہے، مظاہرین نے ساونڈ سسٹم استعمال کرکے حکومت خلاف نعرہ بازی اور مجمع لگا کر کورونا جیسے موذی مرض کا ارتکاب کیا
پولیس نے مظاہرین کے خلاف ساونڈ سسٹم ایکٹ پنجاب انفکٹییس ڈیزیز آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کیا اور مقدمہ ایس ایچ آؤ بابر انصاری کی مدعیت میں مقدمہ میں درج کیا گیا۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے 183 اموات ہوچکی ہیں، 4 ہزار 62 افراد صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ 22 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، کورونا سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں 143 پولیس ملازمین کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 188 کو قرنطینہ سنٹر منتقل کر دیا گیا۔
ترجمان محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں، بیرون ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔
یاد رہے کہ 24 مارچ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے تحت لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، کھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں۔