آٹا، چینی اور آئی پی پیز کے بعد ایک اور بڑا سکینڈل سامنے آگیا

9 May, 2020 | 11:05 AM

Sughra Afzal

 (مانیٹرنگ ڈیسک) آٹا، چینی اور آئی پی پیز کے بعد ایک اور بڑا سکینڈل منظر عام پر آگیا، حکومت نے جان بچانے والی ادویات کی بھارت سے درآمد کی اجازت دی، کمپنیوں نے بارہ اقسام کی ویکسین اور انسٹھ دیگرادویات بھی درآمد کرلیں، وزیراعظم نے رپورٹ مانگ لی،مشیرصحت ظفر مرزا معاملے سے لاعلم نکلے۔

موجودہ حکومت کے 21 ماہ میں وزارت صحت پر کرپشن کے الزامات کی بھرمار، اہم عہدوں پر فائز متعدد لوگوں کو ہٹایا بھی گیا لیکن نہ حالات ٹھیک ہوئے اور نہ ہی کسی کو سزا ہوئی، سابق وزیر صحت عامر کیانی پر دوا ساز کمپنیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کا الزام لگا، عامر کیانی کو ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر ہٹایا تو گیا لیکن ان کیخلاف ہونے والی نہ کوئی انکوائری منظر عام پر آئی اور نہ کسی کو سزا ہوئی۔

وزیراعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو بابر بن عطا کو پولیو کیسز میں اضافے پر فارغ کیا گیا، بابر بن عطا پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا بھی الزام تھا لیکن بابر بن عطا پر بھی نہ کوئی انکوائری سامنے آئی اور نہ کسی کو سزا ہوئی۔

موجودہ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا پر کورونا وائرس کی وبا کے دوران فیس ماسک برآمد کرنے کا الزام ہے، ظفر مرزا کیخلاف موجودہ چیف جسٹس نے بھی سخت ریماکس دیئے تھے لیکن فیس ماسک سکینڈل کی تحقیقات کا بھی تاحال کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف نے ادویات سکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا، شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ادویات سکینڈل کی شفاف تحقیقات کرے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان آٹے چینی کی طرح ادویات سکینڈل کے بھی براہ راست ذمے دار ہیں، بھارت سے ان ادویات کی درآمد کی منظوری کابینہ کے اجلاس میں خود وزیراعظم عمران خان نے دی، جان بچانے والی ادویات کی آڑ میں دیگر ادویات کی بھارت سے درآمد سنگین جرم ہے۔

مزیدخبریں