سٹی42: ویسٹرنلی وِنڈز پاکستان آ گئی ہیں۔ میٹ ڈیپارٹمنٹ نے آج سے ملک کے مختلف شہروں میں بارش کی فورکاسٹ کی ہے۔تاہم اگر چیمپئینز ٹرافی کا فائنل آج لاہور میں ہوتا تو میچ کیلئے بہترین معتدل موسم دستیاب ہوتا کیونکہ لاہور میں بارش 13-14 مارچ سے پہلے نہیں ہو گی۔
مغربی ہواؤں کی آمد کا سلسلہ 16 مارچ تک برقرار رہے گا۔
میٹ ڈیپارٹمنٹ نے 9 سے 16 مارچ کے دوران چترال، مری، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
10 مارچ کو اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، پشاور، چارسدہ اور مردان میں بارش متوقع ہے جبکہ 12 سے 16 مارچ کے دوران پنجاب کےکئی شہروں میں بارشوں کی توقع ہے۔
گلگت بلتستان، کشمیر اور خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں آج کل سے شروع ہونے والی بارشوں کی وجہ سے پاکستان کے دریاؤں اور ڈیموں میں کچھ پانی آنے کی آس ہے۔
اس وقت تربیلا اور منگلا ڈیم ڈیڈ لیول کپر ہیں۔ دریاؤں سے جتنا پانی آ رہا ہے وہ سارا فصلوں کی ضرورت کے لئے ڈیمز سے آگے بھیجا جا رہا ہے اور ڈیمز بدستور ڈیڈ لیول پر ہیں۔
14 اور 15 مارچ کو بلوچستان کے علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔
لاہور، اسلام ااباد، پشاور ، کوئٹہ-- اور دیگر شہروں میں بھی-- اربن فلڈ کی فورکاسٹ بھی کر ڈالی
میٹ ڈیپارٹمنٹ جس کی فورکاسٹ شاذ و نادر ہی ٹھیک نکلتی ہے، ایک بار پھر بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے اتنا ایکسائٹڈ ہو رہا ہے کہ اس نے بارشوں کے باعث اسلام آباد، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
پہاڑوں کی سڑکیں برف باری سے بند سمجھیئے
محکمہ موسمیات نے صرف پانچ سات بڑے شہروں کے سیلاب مین ڈوب جانے کی ہی پیش گوئی نہیں سنائی بلکہ پہاڑوں کی سڑکین برف باری سے بند کروا دی ہیں۔ فور کاسٹ مین کہا گیا ہے کہ ملک کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری س ہو گی، اس برف باری سے سڑکیں بند ہونے کا امکان ہے۔
رہی سہی کسر لینڈ سلائیڈنگ پوری کرے گی
سڑکیں برف گرنے سے بند ہونا بھی کافی نہیں تھا اس لئے میٹ ڈیپارٹمنٹ نے پہاڑی علاقوں میں لینڈ صلائیڈنگ کا بھی بندوبست کروایا ہے۔ فورکاسٹ کہہ رہی ہے کہ خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے لہٰذا ماہی گیر، سیاح اور مسافر محتاط رہیں اور کسان فصلوں کو نقصان سے بچانے کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔
بارش ہوتے ہی کھیتوں پر ترپالیں ڈال لیں
میٹ ڈیپارٹمنٹ کی فورکاسٹ سچ ہونے کی سورت میں غیر سرکاری سیانوں نے فصلوں کونقصان سے بچانے کا آسان طریقہ یہ ہ بتایا ہے کہ بارش ہونے سے پہلے ہی کھتوں پر ترپالیں ڈال لیں۔