سٹی42: صدر آصف علی زرداری کے مقابل بہت بڑے مارجن سے صدر مملکت کا الیکشن ہارنے والے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نےکہا ہےکہ صدارتی الیکشن بڑے اچھے ماحول میں ہوا، پہلی بار صدارتی الیکشن میں نہ کوئی ووٹ بیچا گیا نہ خریدا گیا۔
الیکشن ہارنے کے بعد اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نےکہا کہ پاکستان میں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہاں سب کچھ خریدا جاسکتا ہے، لیکن بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کی مخالفت کرتے ہیں، میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس سائیڈ پر ہوں، ملک میں نئے دور کا آغاز ہے، صدر مملکت کے الیکشن میں خرید وفروخت نہیں ہوئی، خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے تمام امیدواروں نے اپنی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیا، پنجاب میں بھی ایسا ہی ہوا۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ بہت سے ساتھیوں نےکہا کہ دل کہتا ہےکہ ووٹ آپ کو دیں، اچھی روایت پڑ چکی ہے، باقی باتیں پارلیمان میں کریں گے۔
محمود اچکزئی نے بتایا کہ میں آصف زرداری کو مبارک باد دینے گیا تھا مگر وہ موجود نہیں تھے، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو آصف زرداری کی کامیابی کی مبارک باد دے دی ہے۔
بلوچستان اسمبلی میں خود کو ایک بھی ووٹ نہ ملنے پر محمود خان اچکزئی نے افسوس کا اظہار کیا اور مجھے اپنے صوبے کی اسمبلی سے ایک بھی ووٹ نہیں ملا، ڈاکٹرعبدالمالک کم از کم مجھے ایک ووٹ تو دےدیتے۔ مولانا فضل الرحمان شاید سوگئے ہوں، ان کا ووٹ ہمیں پڑنا چاہیے تھا۔
ایک پارٹی کو عوام نے ووٹ دیئے، اسے مانیں، محمود اچکزئی
سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نےکہا کہ نواز شریف اپنی جماعت کے سمجھدار عناصر کی آواز سنیں، ایک پارٹی کو پاکستان کے عوام نے ووٹ دیے ہیں اسے مانیں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت ملک میں غصہ ہے اس پر قابو پانا ہوگا، پتہ نہیں ہم نے اس ملک کو کہاں تک پہنچایا ہے۔
عمران خان میرے دوست ہیں، محمود اچکزئی
محمود خان اچکزئی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اس وقت سے دوست ہیں جب اے پی ڈی ایم بنائی، پارلیمنٹ کے لیے میں ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہوں، بانی پی ٹی آئی سے جو بھی اختلاف ہو لیکن سیٹیں جیتی ہیں، آئین سے حل نکالا جائے اور مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دیں، آئین منتخب نشستوں پر خواتین اور اقلیتوں کو حق دیتا ہے، کسی کی نشستیں ریوڑیوں کی طرح بانٹنے والے آپ کون ہیں۔