لیسکو اور پولیس افسروں کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا

9 Mar, 2021 | 09:21 PM

Arslan Sheikh

شاہد ندیم سپرا: کمپنی کی کرین اور گاڑیوں کو ڈرائیور سمیت پکڑنے پر پولیس لائینز قلعہ گجر سنگھ، تھانہ ریس کورس اور پنجاب اسمبلی کی بجلی بند کر دی گئی۔ لیسکو نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے دفتر کا فیڈر بھی بند کردیا۔

لیسکو کے انجینئرز اور ملازمین کے احتجاج کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا ہے۔ پولیس اور انجینئرز کے درمیان احتجاج کرنے کی وجہ سے تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ لیسکو نے پولیس لائینز قلعہ گجر سنگھ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے دفتر کا فیڈر بھی بند کر دیا ہے جبکہ پنجاب اسمبلی کو دونوں فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل کر دی گئی ہے۔

اسی طرح تھانہ ریس کورس اور ایس پی سول لائینز کے دفتر کی بجلی بھی معطل کر دی گئی ہے۔ پولیس نے پی سی ہوٹل کے سامنے احتجاج سے روکا تھا۔ ڈرائیور، گاڑیاں اور کرین پکڑنے پر بجلی معطل کی گئی ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے پرائیویٹ سیکٹر سے لیسکو چیف کی تعیناتی کے دوران انجینئرز اور ملازمین سراپا احتجاج بن گئے، دو گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد امیدواروں کے انٹرویوز موخر کر دیئے گئے۔ لیسکو کے انجینئرز اور ملازمین کا احتجاج رنگ لے آیا، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پرائیویٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر کے انٹرویوز موخر کر دیئے ہیں، انجینئرز اور ملازمین نے پرل کانٹیننٹل ہوٹل کے داخلی راستے کو بند کر کے احتجاج کیا تھا۔

احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوتی رہیں۔ جس کے بعد لیسکو کے انجینئرز، ملازمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے درمیان مذاکرات ہوئے، لیسکو سے انجینئرز امجد ناگرہ، فیاض احمد ، حماد اللہ، کعب وڑائچ ، خورشید احمد نے مذاکرات کئے۔ مذاکرات کے دوران بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ایچ آر کمیٹی نے انٹرویوز کو فی الحال موخر کرنے پر آمادگی ظاہر کی جبکہ اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی گئی کہ سی ای او کا تعین صرف حاضر سروس افسران سے ہوگا۔ جس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔ 

مزیدخبریں