عظمت مجید: چینی کورونا وائرس ویکسین زیڈ ایف 2001 کے انسانوں پر فیز تھری ٹرائل کا آغاز، ویکسین لگانے کی تقریب یو ایچ ہسپتال کے شمس آڈیٹوریم یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں کی گئی۔
تقریب میں ڈاکٹر جاوید اکرم اور چائنیز ایکسپرٹ ماریہ نے شرکت کی اور فیز 3 ٹرائل کے متعلق ڈاکٹرز اور میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہنا تھا کہ فیس 3 کے ٹرائل میں گریڈنگ کروائیں گے اور اس سے متعلق لوگوں کے ذہنوں میں جو بھی غلط فہمیاں ہیں انہیں ختم کریں گے کیونکہ پولیو پاکستان سے کیوں ختم نہیں ہوا اس کی یہی وجہ ہے کہ لوگوں کے دماغوں میں غلطی فہمیاں پیدا ہوجاتی ہے، ہمارے لئے ولنٹیرز ایمبیسڈر ہیں اور ان کی مرضی کے بغیر ہم ویکسین نہیں لگائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ کسی بھی جگہ پر نہ کر دیں تو ہم ان کو ویکسین کے لیے مجبور نہیں کریں گے، ہم سب سے پہلے والنٹیرز کے پی سی آر اور اینٹی باڈیز ٹیسٹ کروائیں گے اور اس کے رزلٹ آنے کے بعد ہم ٹرائل کریں گے۔ ہم نے فیز 3 ٹرائل میں گریڈنگ رکھی ہے، جس میں ایکسیلنٹ، گڈ، پور اور ویری پور رکھی ہے۔ والنٹیرز ہمیں اس ٹرائل کے بارے میں گریڈینگ کے ذریعے بتائیں گے۔ پوری دنیا پاکستان کو دیکھ رہی ہے اگر ہم اس ویکسین میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو پاکستان کہاں سے کہاں چلا جائے گا اور یہ ہمارے رویوں پر ہی انحصار کرتا ہے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم کا مزید کہنا تھا کہ دور دراز سے آنے والے والنٹیرز کے لیے کھانے کا اور رہنے کا بھی اہتمام کیا گیا کہ وہ آرام کرسکے، فیز 3 میں والنٹیر کو ہم سولہ ہزار پانچ سو روپیہ دیں گے اور یہ کوئی امداد نہیں ہے یہ ان کا حق ہے۔ ہم ایک دن میں سو والنٹیرز کے ٹرائل کریں گے اور کوشش کریں گے فیز تھری کے ٹرائلز دس دن میں ختم کر لیں کیونکہ آگے رمضان آرہا ہے تو ہماری کوشش ہے رمضان سے پہلے جتنی بھی اینرولمینٹ ہیں ان کو مکمل کرلیں۔
چائنیز ایکسپرٹ ماریہ کا کہنا تھا کہ ہم دن رات محنت کرکے اس فیز 3 پر پہنچے ہیں اور ہمیں بڑی امید ہے کہ ہم اس فیز میں بھی کامیاب ہوجائے گے، ہمارے لئے فخر کی بات ہے کہ ہم نے ٹرائل پاکستان میں رکھے کیونکہ چائنہ اور پاکستان ایک برادرانہ ملک ہیں۔