طلبا کا مستقبل خطرے میں، محکمہ تعلیم کا نیافیصلہ سامنے آگیا

9 Mar, 2021 | 12:30 PM

M .SAJID .KHAN
Read more!

(جنید ریاض)قومی خوشحالی سروے ، پولیو، مردم شماری، الیکشن ڈیوٹی، انتخابی فہرستوں کی تیاری ، ڈیٹا انٹری کےبعد اب بچوں کا ہیلتھ پروفائل بنانے پر بھی اساتذہ کی ڈیوٹی لگادی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ب فارم کا مسئلہ ختم نہ ہوا تھا کہ اساتذہ کو سٹوڈنٹس ہیلتھ پروفائل ڈیٹا اکٹھا کرنے پر لگا دیا گیا۔سرکاری سکول میں زیر تعلیم ہر طالب علم کی مکمل طبی معلومات اکٹھا کرنا ہوگی۔طلباء کی نظر ، پیشاب اور ڈرگ سکریننگ کا ذمہ دار بھی سکول ہوگا۔پنجاب ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ طلباء کی نفسیاتی کیفیت ،فیملی ،میڈیکل ہسٹری کی معلومات اکٹھی کرنا اساتذہ کے لئے ناممکن ہے،امتحانات سر پر ہیں اساتذہ کو پڑھانے دیا جائے۔

انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ سے غیر تدریسی کام لینا بند نہ کیا گیا تو بھرپور احتجاج کریں گے۔انکا کہنا ہے کہ غیرتدریسی ڈیوٹیاں کرنے سے بچوں کو پڑھا نہیں پاتے اور جب خراب نتائج آتے ہیں تو اساتذہ کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں طلباء کے ہیلتھ پروفائل بنانے کا معاملہ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے۔ محکمہ تعلیم نے تمام ایجوکیشن اتھارٹیز کو مراسلہ جاری کیا تھا، مراسلے میں ہدایت کی گئی تھی  کہ تمام ایجوکیشن اتھارٹیز طلبا کا ہیلتھ پروفائل بنانے کے لئےڈسٹرکٹ ہیلتھ ٹیموں سے مکمل تعاون کریں۔

محکمہ سکول ایجوکیشن کا کہنا تھاکہ محکمہ صحت کی ٹیمیں سرکاری ونجی سکولوں کے بچوں کا معائنہ کریں گی۔ معائنہ میں بچوں کی آنکھوں، ذہنی و جسمانی صحت کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اتھارٹیز کے عدم تعاون کے باعث تاحال 50 فیصد بچوں کا پروفائل ہی تیار ہوسکا ہے.

یاد رہے کہ ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود سکولوں میں طلباء کا ہیلتھ پروفائل مرتب نہیں ہوسکا۔ محکمہ صحت کےساتھ معاہدے کے باوجود محکمہ سکول ایجوکیشن طلباء کا ہیلتھ پروفائل تیار کروانے میں ناکام رہا۔ اساتذہ نے محکمہ صحت کی ٹیم کےساتھ مل کر طلباء کا ہیلتھ پروفائل تیار کرنا تھے۔

مزیدخبریں