سٹی 42: ایس ایس پی مفخر عدیل نےگرفتاری دیدی۔
تفصیلات کے مطابق شہباز تتلہ کےاغوا، قتل کا معاملہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ۔ کئی دنوں سے لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل آخر کار پولیس کے سامنے پیش ہوگئے۔ ایس ایس پی مفخر عدیل نے گزشتہ رات اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کردیا۔مفخرعدیل پر7 فروری کو اسد بھٹی کیساتھ مل کر شہبازتتلہ کوقتل کرنے کا الزام ہے۔
17 فروری کو دونوں کے مشترکہ دوست اسد بھٹی نےتفتیش میں اہم انکشافات کیے تھے ۔اسد بھٹی کے مطابق 7 فروری کو مفخر عدیل نے شراب میں نشہ آور گولیاں ملا کر شہباز تتلہ کو دیں، نیم بے ہوش ہونے پر شہباز تتلہ کے منہ پر تکیہ رکھا اور سانس بند کر دی۔ ایس ایس پی مخفر عدیل نے شہباز تتلہ کی لاش تیزاب سے بھرے ڈرم میں ڈال دی، پھر مواد دو چھوٹے ڈرموں میں منتقل کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اسد بھٹی نے بتایا کہ مفخر عدیل نے دونوں ڈرم سرکاری گاڑی میں رکھے اور فیروز پور روڈ پر کنکر پلی کے قریب روہی نالے میں بہا دیئے۔
ان کے بیان کے بعد ایس ایس پی کے فیصل ٹاؤن گھر سے کیمیکل کاڈرم قبضے میں لیا گیا تھا، شہباز تتلہ اور مفخر عدیل کے ساتھ اس روز اسد بھٹی بھی موجود تھا،ایس یس پی مفخر عدیل شہباز تتلہ کے اغوا میں ملوث ہے،تفتیش میں سامنے آنے والے حقائق مفخر عدیل کے خلاف ہیں۔اس سلسلے میں پولیس نے ایس ایس پی مفخر عدیل کے گرد گھیرا تنگ کر دیا تھا۔
خیال رہے ایس ایس پی نےاپنی اہلیہ عیزہ سے 1 لاکھ کی رقم لی تھی جس میں سے مفرور ملزم نےفیصل ٹاؤن میں گھر لے رکھا تھا، مفخر عدیل نے سی ایس ایس کی تیاری کے لیے ایک اکیڈمی بھی بنا رکھی تھی جہاں وہ خواتین کو شادی کا جھانسہ دیتا تھا۔
یاد رہے کہ سابق اسسٹنٹ اٹارنی ایڈووکیٹ شہباز تتلہ 7 فروری کو اغواء ہوئے تھے اور ان کے دوست ایس ایس پی مفخر عدیل 12 فروری کی شب اچانک پُراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے تھے۔