سٹی42: نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے میچ میں سنسنی خیز مقابلہ کے بعد بھارت نے پاکستان کو 6 رنز سے شکست دے دی۔
بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی، بھارت کے ٹیم کے 119 رنز پر آل آؤٹ ہو گئے تھے۔ پاکستان نے ۔۔ وکٹوں کے نقصان پر 20 اوورز میں 113 رنز بنائے۔
آخری اوور میں پاکستان کو جیتنے کے لئے 18 رنز درکار تھے، عماد وسیم اس اوور کی پہلی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ پکڑا گئے۔ ا نسیم شاہ نے دوسری گیند پر سنگل بنائی اور تیسری گند پر بائی کا ایک رن بنا۔ اگلی دو گیندوں پر نسیم شاہ نے دو چوکے مارے لیکن آخری گیند پر جیت کے لئے 7 رنز کی ضرورت تھی۔ ارشدیپ سنگھ کی نپی تلی گیند پر نسیم شاہ کو صرف ایک رن بنانے کا موقع ملا۔
پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے 13 رنز بنائے، محمد رضو ان سب سے زیادہ 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ عثمان خان 13 اور فخر زمان بھی 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، شاداب خان 4 رن اور افتخار احمد 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان نے پہلے دو اوورز میں 15 رنز بنا لئے تھے اور تیسرے اوور کے اختتام پر پاکستان کا سکور 20رنز ہے۔ پاکستان کی وکٹیں محفوظ ہیں تاہم محمد سراج کی آخری گیند لگنے سے محمد رضوان کے بازو پر ضرب آئی جو معمولی نوعیت کی تھی۔ پاکستان کو جیتنے کے لئے 6 رنز کی ایوریج درکار تھی جو بومرہ کے اوور کے بعد 6.06 ہو گئی۔
کپتان بابر اعظم 9 گیندوں سے 13 رنز بنا کر جسپریت بومرہ کی گیند پر سلپ مین کیچ آؤٹ ہو گئے۔ بابر اعظم نے دو چوکے لگائے جن مین سے ایک کیچ آؤٹ ہونے سے پہلے والی وبال پر بومرہ کو مارا تھا۔ 5 اوورز کے اختتام پر پاکستان نے 26 رنز بنائے اور درکار رن ریٹ بڑھ کر 6.27 ہو گیا۔
محمد رضوان نے چھٹے اوور میں پہلا چھکا مار کر پاکستان کا رن ریٹ درست کر دیا۔ اس سے پہلے پانچویں اوور میں بابر اعظم بومرہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے تھے۔ 6 اوورز کے اختتام پر پاکستان کا سکور 36 رنز ہہو گیا تھا جو درکار رن ریٹ کے عین برابر تھا۔
بھارت کے کیپٹن روہت شرما نے پہلے دو اوورز مین فاسٹ باؤلرز سراج اور ارشدیپ سنگھ کی پٹائی ہونے کے بعد تیسرا اوور جسپریت بومرہ کو دیا جنہوں نے اوور میں 5 رنز دیئے اور دو ڈوٹ بالز کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اپنے دوسرے اوور میں بومرہ نے بھارت کو وکٹ بھی لے دی۔
بھارت کی باؤلنگ
بھارت کے سپنر جسپریت بومرہ سب سے کامیاب باؤلر رہے، انہوں نے 4 اوورز میں 14 رنز دے کر 3 وکٹیں لیں۔ ردیک پانڈیا نے 4 اوورز میں 24 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔ سپنر اکسر پٹیل 2 اوورز میں 11 رنز دے کر ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے۔ سٹار پیسر ارشدیپ سنگھ کو چار اوورز میں 31 رنز دے کر کچھ نہیں ملا تھا لیکن اپنے آخری اوور میں انہوں نے عماد وسیم کو آؤٹ کر دیا۔
بھارت کی اننگز
پاکستان نے 19 اوورز میں 119 رنز پر حریف ٹیم کو بک کر دیا تھا ۔ پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے 120 گیندوں سے 120 رنز بنانے کا ٹارگٹ ملا۔
میچ کے 18 ویں اوور میں حارث رؤف نے مسلسل دو گیندوں پر دو وکٹیں لیں۔ انہوں نے ردیک پانڈیا اور جسپریت بومرہ کو پویلین واپس بھیج دیا لیکن وہ ہیٹ ٹرک نہیں کر سکے۔ 18 اوورز میں بھارت کے 9 بیٹر آؤٹ ہو گئے تھے اور ان کا سکور 113 رنز تھا۔ 19 واں اوور شرما الیون کیلئے آخری اوور ثابت ہوا۔
میچ کے 15 ویں اوور میں عامر خان نے بھارت کی اوپر تلے دو وکٹیں گرا کر حریف ٹیم کی کمر توڑ دی۔ اوور کی پہلی گیند پر رشبھ پنت عامر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ دوسری ہی گیند پر روی جدیجا بھی کوئی رن بنائے بغیر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ رشبھ پنت 31 گیندوں سے 42 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ 7 وکٹوں کے نقصان پر 16 اوورز میں بھارت نے 100 رنز بنائے ہیں۔ اس وقت ردیک پانڈیا کے ساتھ ارشدیپ سنگھ وکٹ پر ہیں۔
اس سے پہلے 14 ویں اوور میں نسیم شاہ نے بھارت کے شیوم دوبے کو آؤٹ کر دیا تھا ۔ پانچ وکٹیں گنوا کر بھارت کا سکور 65 رنز تھا۔
12 ویں اوور میں حارث رؤف نے بھارت کی چوتھی بڑی وکٹ گرا دی تھی ۔ حارث رؤف نے سوریا کمار یادیو کا شکار کیا جو 7 رنز پر کھیل رہے تھے۔ 11 اوورز کے اختتام پر بھارت نے چار وکٹیں گنوا کر 90 رنز بنائے ہیں۔ رشبھ پنت 40 رنز پر کھیل رہے ہیں۔ اور ان کے ساتھ شیوم دوبے آئے جو 9 گیندوں سے 3 رنز بنا سکے۔
نسیم شاہ نے بھارت کی تیسری بڑی وکٹ بھی گرائی تھی۔ ان کی گیند پر اکسر پٹیل کلین بولڈ ہوئے۔ نویں اوور میں فخر زمان نے عماد وسیم کی گیند پر سوریا کمار یادیو کا کیچ چھوڑ دیا۔ نویں اوور کے اختتام پر پاکستان کا سکور 68 رنز تھا اور اس کا رن ریٹ بڑھ کر 7.42 رہ گیا تھا ۔
بھارت کی ٹیم دو بڑی وکٹیں گنوانے کے بعد پہلے پانچ اوورز میں 38 رنز بنانے میں کاپیاب ہو ئی تھی۔ روہت شرما نے پہلے دو اوورز میں رن ریٹ دس تک پہنچا دیا تھا جو اب کم ہو کر 7.6 رہ گیا۔ ساتوں اور آٹحویں اور میں اکسر پٹیل کی جارحانہ بیٹنگ کے سبب بھارت کا رن ریٹ ایک بار پھر بہتر ہو گیا۔
چھٹے اوور میں عامر خان کی دو گیندوں پر دو کیچ ڈراپ ہو گئے۔ رشبھ پنت نے انہیں پہلی گیند پر چوکا مارا، دوسری گیند پر عثمان نے پنت کا کیچ چھوڑ دیا۔ تیسری گیند پر تھرڈ مین نے بھی پنت کا کیچ چھوڑ دیا۔ اس اوور میں عامر کو دو چوکے پڑے اور مجموعی طور پر 11 رنز بنے۔
پاکستان نے بھارت کی پہلی وکٹ دوسرے اوور میں 12 رنز کے سکور پر گرا دی تھی۔ نسیم شاہ نے اپنے اوور کی تیسری گیند پر ویرات کوہلی کو آؤٹ کر دیا۔ تیسرے اوور میں شاہین آفریدی نے کپتان روہت شرما کو آؤٹ کر دیا۔ تین اوورز کے اختتام پر پاکستان کا سکور 20 رنز ہے۔ رشبھ پنت کے ساتھ اکسر پٹیل بھارت کا سکور آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کوہلی نے دوسرے اوور کی پہلی گیند پر نسیم شاہ کو چوکا مارا تھا۔ اب رشبھ پنت وکٹ پر کپتان روہت شرما کے ساتھ ہیں۔ دو اوورز کے اختتام پر بھارت کا سکور 19 رنز ہے جن میں سے 12 روہت شرما نے بنائے ہیں۔
قبل ازیں پہلے اوور میں شاہین آفریدی نے چار ڈوٹ بالز کیں، ان کی پہلی گیند پر دو رنز بنے جبکہ دوسری گیند پر انہیں بھارت کے کیپٹن روہت شرما نے چھکا مار دیا۔ پہلی مرتبہ میچ رکنے کے وقت بھارت کا سکور کسی نقصان کے بغیر 8 رنز تھa.
پاکستان کی باؤلنگ
آج کے میچ مین پاکستان کے نسیم شاہ اپنی پرفارمنس کے عروج پر رہے۔ انہوں نے 4 اوورز میں 20 رنز کے عوض 3 وکٹیں لیں۔ حارث رؤف نے 3 اوورز میں 21 رنز دے کر 3 وکٹیں لیں۔ محمد عامر نے بھی آج اپنی بہترین ورائیٹیز پیش کیں، انہوں نے 4 اوورز میں 23 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔ شاہین آفریدی نے 4 اووروں میں 29 رنز دے کر ایک وکٹ لی جو انڈین کیپٹن روہت شرما کی تھی۔ سپنر عماد وسیم نے 3 اوورز میں صرف 17 رنز دیئے تاہم انہیں وکٹ نہیں مل سکی۔ افتخار نے 1 اوور کیا اور 7 رنز دیئے۔
ٹاس بابر اعظم نے جیت لیا
پاکستان بھارت میچ کا ٹاس طے شدہ وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے ہونا تھا لیکن اس وقت بارش ہو رہی تھی۔ ٹاس نصف گھنٹہ تاخیر سے ساڑھے سات بجے ہو گیا تھ اور یہ پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے جیت لیا تھا۔ بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ حریف ٹیم کو دینے کا اعلان کر دیا۔
بابر اعظم کی گفتگو
کیپٹن بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ حریف ٹیم کو دینے کا اعلان کرنے کے بعد کہا کہ ٹیم میں چار فاسٹ بولرز کو شامل کیا ہے ۔ماضی ماضی ہے , ہمار فوکس آج کے میچ پر ہے ۔انھوں نے کہا کہ میچ میں بہترین پرفارم کریں گے، اعظم خان کی جگہ ٹیم میں سپنر عماد وسیم کو شامل کیا ہے۔
بارش کے وقفے
نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی سٹیڈیم میں میچ کے ٹاس کے لئے مقرر وقت سے پہلے پہلی مرتبہ بارش ہوئی جس نے ٹاس میں نصف گھنٹے کی تاخیر کروا دی۔ یہ بارش رکنے کے بعد ٹاس ہوا تو پاکستان کے ٹاس جیتنے کے فوراً بعد بارش شروع ہو گئی تھی۔ یہ بارش بھی کچھ دیر بعد رک گئی لیکن میچ کے آغاز سے کچھ پہلے بارش دوبارہ شروع ہو گئی تھی جو پاکستان کے وقت کے مطابق سات بچ کر پچاس منٹ پر دوبارہ رک گئی۔
بمشکل تمام میچ شروع ہوا تو ایک ہی اوور کے بعد بارش دوبارہ شروع ہو گئی جو اب تک جاری ہے۔ اب تک ہونے والی بارش سے میچ کے آغاز میں تاخیر ہوئی ہے تاہم اس تاخیر کا میچ کے لئے مختص اوورز پر سر دست اثر نہیں پڑا۔ دوسری مرتبہ برستی بارش رکنے کے بعد گراؤنڈ سے کور ہٹا کر بیرونی گراؤنڈ کو خشک کیا گیا اور پاکستان اور انڈیا کا میچ بالآخر شروع ہو گیا تھا لیکن میچ شروع ہونے کے دس منٹ بعد ہی بارش دوبارہ شروع ہو گئی جو ا نڈیا کی اننگز کے دوران آخری بارش تھی۔